کتاب: فضائل صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم - صفحہ 95
3 ہم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں چند احادیث کا تذکرہ پہلے کرچکے ہیں،ان میں سے ایک حدیث جسے حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے،اس میں رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو گالیاں دینے سے منع فرمایا ہے،جو حرمتِ سب وشتم کی واضح دلیل ہے۔
4 حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مَنْ سَبَّ أَصْحَابِیْ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰهِ وَالْمَلَآئِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ)
ترجمہ:’’جس شخص نے میرے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو گالیاں دیں اس پر اﷲ کی لعنت،فرشتوں کی لعنت اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘
[الطبرانی فی الکبیر:۳/۱۷۴،وانظر:الصحیحۃ للألبانی:۲۳۴۰]
اس حدیث میں رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو ملعون قرار دیا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم پر زبان درازی اور سبّ وشتم کرتا ہے،لہذا ان پر زبان درازی کرنے والوں کو اپنے متعلق خود ہی سوچ لینا چاہئے کہ ان کے بارے میں سید الرسل حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فیصلہ صادر فرمایا ہے !!
5 حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا گیا کہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو برا بھلا کہتے ہیں،حتی کہ ابوبکر وعمر رضی اﷲ عنہما کو بھی معاف نہیں کرتے ! تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:تم اس