کتاب: فضائل صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم - صفحہ 22
اوصاف وفضائل کا حسین تذکرہ ہے،لیکن ہم اختصار کے پیشِ نظر آگے بڑھتے ہیں اور نبی ٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی آپ کے قابلِ فخر شاگردان گرامی کا ذکر ِ خیر سنتے ہیں۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل احادیثِ نبویہ میں 1 حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اَلنُّجُوْمُ أَمَنَۃٌ لِلسَّمَائِ،فَإِذَا ذَہَبَتِ النُّجُوْمُ أَتَی السَّمَائَ بِمَا تُوْعَدُ،وَأَنَا أَمَنَۃٌ لِأَصْحَابِیْ،فَإِذَا ذَہَبْتُ أَتٰی أَصْحَابِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ،وَأَصْحَابِیْ أَمَنَۃٌ لِأُمَّتِیْ،فَإِذَا ذَہَبَ أَصْحَابِیْ أَتٰی أُمَّتِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ) ترجمہ:’’ستارے آسمان کے لئے امان ہیں،لہٰذا جب ستارے جھڑ جائیں گے تو آسمان بھی نہیں رہے گا جیسا کہ اس سے وعدہ کیا گیا ہے،اور میں اپنے صحابہ کے لئے امان ہوں لہٰذا جب میں فوت ہوجاؤں گا تو میرے صحابہ پر وہ وقت آ جائے گاجس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے،اور میرے صحابہ رضی اللہ عنہم میری امت کے لئے امان ہیں،لہٰذا جب میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ختم ہوجائیں گے تو میری امت پر وہ چیز نازل ہوجائے گی جس کا اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔‘‘[مسلم:کتاب فضائل الصحابۃ۔باب أن بقاء النبی صلي اللّٰهُ عليه وسلم أمان لأصحابہ۔حدیث:۲۵۳۱]