کتاب: فضائل صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم - صفحہ 17
طرح صبر وتحمل کے پیکر تھے،اور انہوں نے دینِ اسلام کی خاطر کیا کیا مشکلات برداشت کیں،تبھی تو اﷲ تعالیٰ نے ان کے حال پر خصوصی توجہ فرمائی،اور اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں اس بات کا واضح اعلان فرمادیا کہ وہ ان سے راضی ہوگیا ہے اور یہ اس سے راضی ہوگئے ہیں۔ 3 فرمانِ الٰہی ہے: ﴿قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی﴾[النمل:۵۹] ’’آپ کہہ دیجئے ! تمام تعریفیں اﷲ ہی کے لئے ہیں،اور اس کے بندوں پر سلام ہے جنہیں اس نے چن لیا۔‘‘ اس آیت میں اﷲ تعالیٰ نے اپنے جن بندوں پر سلام بھیجا ہے اور انہیں برگزیدہ قرار دیا ہے،حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا کہنا ہے کہ ان سے مراد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ہیں جنہیں اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لئے منتخب فرمایا۔ اور امام ابن جریر الطبری کہتے ہیں: ’’وہ بندے جنہیں اﷲ تعالیٰ نے چن لیا ان سے وہ لوگ مراد ہیں جنہیں اﷲ نے اپنے نبی کے لئے منتخب فرمایا اور انہیں آپ کا ساتھی اور وزیر بنایا‘‘ [جامع البیان:۲۰/۲،نیز دیکھئے:منھاج السنۃلابن تیمیہ:۱/۱۵۶] اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: