کتاب: فضائل صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم - صفحہ 10
صحابی کسے کہتے ہیں؟
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل ومناقب ذکر کرنے سے پہلے ہمیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ’’صحابی‘‘ کسے کہتے ہیں؟
حافظ ابن حجر رحمہ اﷲ نے ’’صحابی‘‘ کی تعریف یوں کی ہے:
’’الصحابی من لقی النبی صلي اللّٰهُ عليه وسلم مؤمنا بہ ومات علی الإسلام‘‘
یعنی ’’صحابی اسے کہتے ہیں جس نے حالتِ ایمان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اسلام پر ہی فوت ہوا۔‘‘
پھر اس کی شرح کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس تعریف کے مطابق ہر وہ شخص صحابی شمار ہوگا جو رسول ا ﷲصلی اللہ علیہ وسلم سے اس حال میں ملا کہ وہ آپ کی رسالت کو مانتا تھا،پھر وہ اسلام پر ہی قائم رہا یہاں تک کہ اس کی موت آگئی،خواہ وہ زیادہ عرصے تک رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہا یاکچھ عرصہ کے لئے۔اور خواہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو روایت کیا ہو یا نہ کیا ہو۔اور خواہ وہ آپ کے ساتھ کسی جنگ میں شریک ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔اور خواہ اس نے رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آنکھوں سے دیکھا یا بصارت نہ ہونے کے سبب وہ آپ کا دیدار نہ کرسکا،ہر دو صورت میں وہ ’’صحابیٔ رسول’‘شمار کیا جائے گا۔اور ایسا شخص ’’صحابی’‘متصور نہیں ہوگا جو آپ پر ایمان لانے کے بعد مرتد ہوگیا۔[الإصابۃ فی معرفۃ الصحابۃ:ج۱ ص ۷۔۸]