کتاب: فضائل رمضان و روزہ انوار و تجلیات برکات و ثمرات - صفحہ 77
’’جب رمضان المبارک آجائے تو تیس روزے رکھو۔سوائے اسکے کہ(انتیس کے بعد) چاند نظر آجائے۔‘‘ حدیث نمبر۷: ((عُمْرَۃٌ فِیْ رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً)) [1] ’’رمضان المبارک میں کیا گیا عمرہ حج کے برابر(ثواب رکھتا)ہے۔‘‘ حدیث نمبر۸: ((عُمْرَۃٌ فِیْ رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً مَعِیْ)) [2] ’’رمضان المبارک میں کیا گیا عمرہ میرے ساتھ کیے گئے حج کے برابر(ثواب رکھتا)ہے۔ انہی پر کیا بس ہے۔اضافت کے بغیر بکثرت احادیث وارد ہوئی ہیں جن میں سے یہ چند’’مشتے از خروارے‘‘کا مصداق ہیں۔ایسی حدیثوں کی تعداد کا اندازہ المعجم المفہرس لالفاظ الحدیث النبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی جلد ۲ ص ۳۰۶۔۳۰۷ پر وارد کیے گئے اطراف سے ہی ہوجاتا ہے۔ ایک اشکال یا احتمال: حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فتح الباری میں ایک اشکال بھی ذکرکیا ہے جسے اشکال کی بجائے احتمال کہنا زیادہ مناسب ہوگا ،وہ لکھتے ہیں کہ قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ نے {شَھْرُ رَمَضَانَ }ہی کہا ہے جیسا کہ سورۂ بقرہ:۱۸۵ میں ا رشادِ الٰہی ہے:
[1] بخاری، ابن ماجہ، مسنداحمد ،عن جابر،صحیحین ،ابوداؤد، ابن ماجہ ،مسنداحمد عن ابن عباس،ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ عن ام معقل،ابن ماجہ عن وھب بن قیس،طبرانی عن ابن الزبیرث بحوالہ صحیح الجامع ۲؍۴؍۵۴ [2] بخاری ومسلم،ابوداؤد،نسائی،مستدرک حاکم،بیہقی، طبرانی کبیر، مسنداحمد، منتقی ابن جارود عن ابن عباس و سمویہ عن انسث بلفظ:کَحَجَّۃٍ مَعِیْ بحوالہ نسائی مع التعلیقات السلفیہ ۱/۲۴۳ وارواء الغلیل ۶؍۳۲،۳۳ وصحیح الجامع ۲؍۴؍۵۴