کتاب: فضائل رمضان و روزہ انوار و تجلیات برکات و ثمرات - صفحہ 15
’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے:اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور حضرت محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا اور بیت اللہ شریف کا حج کرنا۔‘‘
یاد رہے کہ رمضان المبارک کے روزے ۲ ھ ماہ شعبان کی دو تاریخ بروز پیر فرض کیے گئے تھے۔ [1]
3فضائل وبرکات اور فوائد وثمراتِ
رمضان و روزہ
حدیث ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں رمضان المبارک اور روزے کے بیشمار فضائل و برکات اور فوائد وثمرات بیان کیے گئے ہیں ،جن میں سے چند یہ ہیں :
۱) اخلاصِ لِلّٰہ کا منفرد مظہر:
تمام عبادات میں سے روزہ ایک انفرادی حیثیّت رکھتا ہے۔اسکے سوا اسلام کے تمام ارکان کا کسی نہ کسی حدتک ظاہر سے بھی ایک تعلق ہے،جیسے نماز کو ہی لے لیجیئے کہ یہ پوشیدہ نہیں رہ سکتی ،بلکہ جب سورۂ بقرہ ،آیت: ۴۳ میں وارد حکمِ الٰہی{وَارْکَعُوْامَعَ الرَّاکِعِیْنَ}(اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو) کے تحت کوئی شخص با جماعت نماز ادا کرے گا تو پوری جماعت اسے مسجد میں آتے جاتے اور نماز ادا کرتے دیکھے گی۔حج کی ادائیگی پر سینکڑوں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں حُجّاج کا جمِّ غفیر اسے مناسک ِ حج و عمرہ ادا کرتے دیکھتا ہے، اور زکوٰۃ ہے تو وہ بھی کم از کم دینے اور لینے والے دوآدمیوں کے مابین ہوگی مگر روزہ۔۔۔۔۔۔۔۔روزہ وہ
[1] نیل الاوطار ۲؍۴؍۱۸۶،فقہ السنہ ۱؍۴۳۳۔