کتاب: فضائل رمضان و روزہ انوار و تجلیات برکات و ثمرات - صفحہ 109
یا ماہِ شوال کا جسے’’ہلالِ عید‘‘کہتے ہیں،جسے دیکھ کر اگلی صبح عید کی جاتی ہے یا چاہے کسی بھی دوسرے مہینے کاچاند کیوں نہ ہو، اُسے جب پہلی مرتبہ دیکھا جائے تو اس موقع کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دعاء تعلیم فرمائی ہے، چنانچہ صحیح ابن حبان ،سنن دارمی ،مسند احمد اور مستدرک حاکم میں اس دعاء کے یہ الفاظ ہیں :
((اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰھُمَّ اَھِلَّہٗ عَلَیْنَا بِالْاَمْنِ وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ وَالتَّوْفِیْقِ لِمَاتُحِبُّ وَتَرْضٰی رَبُّنَا وَرَبُّکَ اللّٰہُ)) [1]
’’اللہ سب سے بڑا ہے۔اے اللہ! اس چاند کے ساتھ ہمارے لیے امن وایمان،سلامتی واسلام اور اپنے پسندیدہ ورضاء یافتہ اعمالِ خیر کی توفیق ارزاں فرما:اے ہلال! ہمارا اور تیرا رب اللہ ہی ہے۔‘‘
ترمذی میں قدرے اختصار ہے اور یہ مختصر دعاء ہی زیادہ معروف بھی ہے جسکے الفاظ ہیں :
((اَللّٰھُمَّ اَھْلِلْہُ [اَھِلَّہٗ] عَلَیْنَا بِالْیُمْنِ [بِالْاَمْنِ] وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ رَبِّیْ وَرَبُّکَ اللّٰہُ)) [2]
’’اے اللہ ! اس چاند کے ساتھ ہمارے لیے امن وایمان اور سلامتی واسلام نازل فرما۔اے ہلالِ نو! میرا اور تیرا پروردگار اللہ ہی ہے۔‘‘
ان دونوں دعاؤں میں سے جو بھی یاد ہو کرلیں اور اگر کسی کو کوئی ایک بھی یاد نہیں تو ایک یاد کرلینی چاہیئے ۔
[1] صحیح ابن حبان۔الموارد ص۵۹۰ بتحقیق محمد عبدالرزاق حمزہ مدرس حرم مکّی طبع دارالکتب العلمیۃ بیروت،،دارمی عن عبداللہ بن عمرwبحوالہ صحیح الکلم الطیّب للامام ابن تیمیّہ ص ۹۱ طبع المکتب الاسلامی، تحفۃالاحوذی ۹؍۴۱۴
[2] ترمذی مع التحفۃ ۹؍۴۱۴ عن طلحۃ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ