کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 85
[ترجمہ:یقیناًاللہ تعالیٰ وعدہ خلافی نہیں کرتا]
یہ تو اس رحمن و رحیم رب کا وعدہ ہے،جو قول و گفتار میں سب سے زیادہ سچا ہے۔
﴿وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ حَدِیْثًا﴾[1]
[ترجمہ:اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچی بات والا اور کون ہوگا؟]
﴿وَعَدَ اللّٰہِ حَقًّا وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ قِیْلًا﴾[2]
[ترجمہ:یہ ہے اللہ تعالیٰ کا وعدہ،جو سراسر سچا ہے اور کون ہے،جو اپنی بات میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچا ہو؟]
یہ تو اس قادر مطلق کا وعدہ ہے،جو اپنا عہد کو سب سے زیادہ پورا کرنے والا ہے۔
﴿وَ مَنْ اَوْفٰی بِعَہْدِہٖ مِنَ اللّٰہِ﴾[3]
[ترجمہ:اور کون ہے،جو اللہ تعالیٰ سے زیادہ اپنا عہد کو پورا کرنے والا ہو؟]
یہ تو اس رب ذوالجلال کا وعدہ ہے،جس کا وعدہ حق و صدق کے سوا کچھ ہوتا ہی نہیں۔اس نے خود ہی فرمایا:
﴿اَ لَآ اِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ﴾[4]
[ترجمہ:یاد رکھو،کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے]
ب:اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدہ کی تاکید[لام تاکید]سے فرمائی۔﴿وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ﴾میں﴿لَیَنْصُرَنَّ﴾کے شروع والا[لام]لام توکید ہے اور علامہ شوکانی رحمہ اللہ کے بیان کے مطابق یہ جملہ حذف شدہ قسم کا جواب ہے اور آیت کریمہ کا معنی
[1] سورۃ النساء ؍ جزء من الآیۃ ۸۷۔
[2] سورۃ النساء ؍ جزء من الآیۃ ۱۲۲۔
[3] سورۃ التوبۃ ؍ جزء من الآیۃ ۱۱۱۔
[4] سورۃ یونس - علیہ السلام- ؍ جزء من الآیۃ ۵۵۔