کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 64
فوائد حدیث بیان کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے قلم بند کیا ہے: ’’حدیث سے معلوم ہونے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے،کہ علمِ دین کی تبلیغ فرضِ کفایہ ہے اور بعض لوگوں کے حق میں فرضِ عین ہوجاتی ہے۔‘‘[1] ساری گفتگو کا خلاصہ یہ ہے،کہ اللہ تعالیٰ نے دعوتِ دین کو امت پر فرض قرار دیا ہے اور بلاشک و شبہ یہ بات اس کی شان و عظمت اور رفعت و منزلت پر دلالت کرتی ہے۔ -۱۰- بہترین امت ہونے کا ایک سبب دعوتِ دین اللہ عزوجل نے اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہترین امت قرار دیا ہے۔امت کے اس اعزاز کو پانے کے اسباب میں سے ایک یہ بیان فرمایا،کہ وہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ سر انجام دیتی ہے۔ اس بات کے بعض دلائل: اس بات کے دلائل میں سے تین درج ذیل ہیں: ا:ارشاد رب العالمین: ﴿کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ
[1] فتح الباري ۳؍۵۷۶۔مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:راقم السطور کی کتاب:’’الحسبۃ:تعریفہا،ومشروعیتھا،ووجوبہا‘‘ ص ۴۲۔۸۱۔