کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 59
-۹-
دعوت الی اللہ تعالیٰ کی فرضیت
دعوتِ دین کی اہمیت کو واضح کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے،کہ اللہ تعالیٰ نے اسے امت محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام پر فرض قرار دیا ہے اور یہ بات مسلمہ ہے،کہ فرائض کا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند ہے،بلکہ وہ تمام برگزیدہ کاموں میں سے اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں،جیسا کہ ایک حدیث قدسی میں ہے،کہ اللہ تعالیٰ نے خود ارشاد فرمایا:
"وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِيْ بِشَيْئٍ أَحَبِّ إِلَيَّ مِمَّا اِفْتَرَضْتُہُ عَلَیْہِ"[1]
’’جن باتوں سے بندہ میرا قرب حاصل کرتا ہے،ان میں سے کوئی چیز میرے ہاں ان اعمال سے زیادہ پسندیدہ نہیں،جو کہ میں نے اس پر فرض کیے ہیں۔‘‘
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ رقم طراز ہیں:
’’اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں فرائض سب سے محبوب اعمال ہیں۔‘‘
علامہ طوفی رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’فرائض کے ذریعے قربِ[الٰہی]کا حصول سب سے عظیم عمل ہے،کیونکہ حکم کے مطابق ان کے ادا کرنے میں تعمیلِ ارشاد،حکم دینے والے کا احترام،تابعداری کے ذریعہ اس کی تعظیم،عظمتِ ربوبیت کا اظہار اور بندگی کی ذلت کا اقرار ہے۔‘‘[2]
[1] ملاحظہ ہو:صحیح البخاري،کتاب الرقاق،باب التواضع،جزء من رقم الحدیث ۶۵۰۲،عن أبي ہریرۃ رضی اللہ عنہ،۱۱؍۳۴۰۔۳۴۱۔
[2] ملاحظہ ہو:فتح الباري ۱۱؍۳۴۳۔