کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 55
یہ دونوں خصلتیں سب باتوں سے زیادہ بلند و بالا اور قدر و منزلت والی ہیں اور جس شخص میں یہ دونوں صفات جمع ہوجائیں،وہ بلند مقام پر فائز ہوجاتا ہے۔[1]
۵:صحیح ابن حبان میں عنوانِ حدیث:
امام ابن حبان رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
[ذِکْرُ إِبَاحَۃِ الْحَسَدِ لِمَنْ أُوْتِيَ الْحِکْمَۃَ وَعَلَّمَہَا النَّاسَ][2]
[اس شخص کے متعلق رشک کا جواز،جسے حکمت عطا کی گئی اور وہ لوگوں کو اس کی تعلیم دے]
۶:شرح نووی میں عنوان حدیث:
امام نووی رحمہ اللہ نے صحیح مسلم کی تین احادیث پر،جن میں سے ایک حدیث یہی ہے،درج ذیل عنوان لکھا ہے:
[بَابُ فَضْلِ مَنْ یَقُوْمُ بِالْقُرْآنِ وَیُعَلِّمُہُ،وَفَضْلِ مَنْ تَعَلَّمَ حِکْمَۃً مِنْ فِقْہٍ أَوْغَیْرِہِ،فَعَمِلَ بِہَا وَعَلَّمَہَا][3]
[اس شخص کی فضیلت کے بارے میں باب،جو قرآن پر عمل کرے اور اس کی تعلیم دے اور اس شخص کی فضیلت کے متعلق،جو حکمت یعنی دین کی سمجھ وغیرہ حاصل کرے اور اس پر عمل کرے اور اس کی تعلیم دے۔]
اے مولائے رحیم و کریم!ہم ناکاروں،ہمارے اہل و عیال اور بہن بھائیوں کو ان دونوں خصلتوں کا وافر حصہ نصیب فرمایئے۔آمین یاحي ویاقیوم۔
[1] ملاحظہ ہو:شرح الطیبی ۲؍۶۶۲۔۶۶۳۔
[2] الإحسان فی تقریب صحیح ابن حبان،کتاب العلم،۱؍۲۹۲۔
[3] شرح النووي ۶؍۹۷۔