کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 36
ہے،مضبوطی سے جم جائیے اور ان کی خواہشوں پر نہ چلیے۔]
۴: ارشادِ ربانی:
﴿فَذَکِّرْ بِالْقُرْاٰنِ مَنْ یَّخَافُ وَعِیْدِ﴾[1]
[ترجمہ:پس آپ قرآن کے ذریعے میری وعید سے ڈرنے والے کو سمجھاتے رہیے]
۵: ارشادِ ربانی:
﴿فَذَکِّرْ فَمَآ اَنْتَ بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ بِکَاہِنٍ وَّلَا مَجْنُوْنٍ﴾[2]
[ترجمہ:سو آپ سمجھاتے رہیے،کہ آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہیں،نہ دیوانے]
۶: ارشادِ ربانی:
﴿فَذَکِّرْ اِِنَّمَا اَنْتَ مُذَکِّرٌ﴾[3]
[ترجمہ:پس آپ نصیحت کردیجیے،کہ آپ تو صرف نصیحت کرنے والے ہیں]
ج:آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فریضہ دعوت سر انجام دینا:
اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فریضہ دعوت کماحقہ ادا فرمایا۔خود اللہ تعالیٰ نے کلام پاک میں اس بات کی شہادت دی ہے۔ایسی ہی آیات کریمہ میں سے تین درج ذیل ہیں:
۱: ارشادِ رب العالمین ہے:
﴿وَاِِنَّکَ لَتَدْعُوْہُمْ اِِلٰی صِرَاطٍ مُسْتَقِیْمٍ﴾[4]
[1] سورۃ ق ؍ جزء من الآیۃ ۴۵۔
[2] سورۃ الطور ؍ الآیۃ ۲۹۔
[3] سورۃ الغاشیۃ ؍ الآیۃ ۲۱۔
[4] سورۃ المؤمنون ؍ الآیۃ ۷۳۔