کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 35
ب:آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فریضہ دعوت ادا کرنے کا حکم الٰہی:
ذیل میں اس بارے میں چھ آیات شریفہ ذکر کی جارہی ہیں:
۱:ارشادِ ربانی:
﴿یٰٓاَیُّہَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ وَ اِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہٗ وَ اللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ﴾[1]
[ترجمہ:اے رسول( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )!جو کچھ بھی آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے،پہنچا دیجیے۔اگر آپ نے[یہ]نہ کیا،تو آپ نے اس کا پیغام نہیں پہنچایا اور آپ کو اللہ تعالیٰ لوگوں سے بچالے گا۔بے شک اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا]
۲:ارشادِ ربانی:
﴿اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَ الْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَ جَادِلْہُمْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ﴾[2]
[ترجمہ:اپنے رب کی طرف لوگوں کو حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان کے ساتھ بہترین طریقے سے جدال کیجیے]
۳:ارشادِ ربانی:
﴿فَلِذٰلِکَ فَادْعُ وَاسْتَقِمْ کَمَآ اُمِرْتَ وَلَا تَتَّبِعْ اَہْوَآئَ ہُمْ﴾[3]
[ترجمہ:پس آپ لوگوں کو اسی طرف بلاتے رہیے اور جیسا کہ آپ کو حکم دیا گیا
[1] سورۃ المائدۃ ؍ الآیۃ ۶۷۔
[2] سورۃ النحل ؍ جزء من الآیۃ ۱۲۵۔
[3] سورۃ الشوری ؍ جزء من الآیۃ ۱۵۔