کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 29
-۱-
گروہِ رسل علیہم السلام کا مشن دعوتِ دین
مخلوق میں سے اعلیٰ و افضل حضراتِ انبیاء اور گروہِ رسل علیہم السلام ہیں۔اللہ عزوجل نے فرمایا:
﴿اَللّٰہُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ رُسُلًا وَّ مِنَ النَّاسِ﴾[1]
[ترجمہ:فرشتوں میں سے اور انسانوں میں سے پیغام پہنچانے والوں کو اللہ تعالیٰ چن لیتا ہے]
امام ابن قیم رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے:
’’اللہ تعالیٰ کے ہاں مخلوق کے رتبوں میں سے سب سے بلند و بالا مرتبہ رسالت و نبوت کا ہے۔اللہ تعالیٰ فرشتوں اور لوگوں میں سے رسولوں کا چناؤ فرماتا ہے۔‘‘ [2]
شیخ عبد الرحمن سعدی رحمہ اللہ نے لکھا ہے:
’’ساری مخلوق میں سے رسول سب سے زیادہ برگزیدہ ہوتے ہیں۔‘‘ [3]
دعوتِ دین کی شان و عظمت پر دلالت کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے،کہ مولائے عزوجل نے انبیاء اور رسولوں کے اسی برگزیدہ اور عالی مرتبت گروہ کو خیر کی
[1] سورۃ الحج ؍ الآیۃ ۷۵۔
[2] مفتاح دار السعادۃ ۱؍۱۰۱۔
[3] تفسیر السعدي ص ۵۸۸۔اللہ عزوجل نے حضرات انبیاء ابراہیم،اسحاق اور یعقوب علیہم السلام کے ذکر کرنے کے بعد ارشاد فرمایا:{وَاِنَّہُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَیْنَ الْاَخْیَارِ۔} (سورۃ ص؍الآیۃ۴۷)۔[ترجمہ:یقینا وہ سب ہمارے نزدیک برگزیدہ اور بہترین لوگ ہیں]شیخ سعدی رحمہ اللہ تعالیٰ[المصطفین]کی تفسیر میں لکھتے ہیں:’’وہ لوگ جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ بندوں میں سے چن لیا۔‘‘ (المرجع السابق ص۷۸۰)۔