کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 128
اللہ تعالیٰ کے سوا اس کی حقیقت سے بھی کوئی آگاہ نہیں۔‘‘ [1]
ج:قاضی ابوسعود رحمہ اللہ نے قلم بند کیا ہے:اس اجر کا وصف بیان کرنا مخلوق کے بس میں نہیں۔[2]
د:علامہ الوسی رحمہ اللہ نے لکھا ہے:مخلوق کا بیان اس اجر کے احاطہ سے عاجز ہے۔[3]
اللہ اکبر!صدقہ،نیکی اور لوگوں کے درمیان اصلاح کا حکم دینے والے کا اجر و ثواب کس قدر بلند و بالا اور عظیم القدر ہے!رب ذوالجلال ہمیں ایسے سعادت مند لوگوں میں شامل فرمائے،جن کے لیے اس عظیم وعدے کا ذکر کیا گیا ہے۔آمین یا حي یا قیوم۔
-۲۱-
مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں خیر سیکھنے سکھلانے والے کا مجاہد کی مانند ہونا
دعوت الی اللہ تعالیٰ کی قدر و منزلت واضح کرنے والے دلائل میں سے ایک یہ ہے،کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں خیر سیکھنے سکھلانے کے لیے آنے والے کا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کی خاطر نکلنے والے کی طرح ہے۔
اس کے متعلق تین روایات:
۱:حضرات ائمہ احمد،ابن ماجہ،ابن حبان،ابو
[1] ملاحظہ ہو:تفسیر الخازن ۱؍۵۹۷۔
[2] ملاحظہ ہو:تفسیر أبي السعود ۲؍۲۳۲۔
[3] ملاحظہ ہو:تفسیر روح المعاني ۵؍۱۴۵۔