کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 122
۶: امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے کہا،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "خَیْرُ مَا یُخَلِّفُ الرَّجُلُ مِنْ بَعْدِہِ ثَلَاثٌ:وَلَدٌ صَالِحٌ یَدْعُو لَہُ،وَصَدَقَۃٌ تَجْرِي یَبْلُغُہُ أَجْرُہَا،وَعِلْمٌ یُعْمَلُ بِہِ مِنْ بَعْدِہِ" [1] ’’آدمی اپنے بعد جن چیزوں کو چھوڑتا ہے،ان میں سے بہترین چیزیں تین ہیں:صالح بچہ کہ اس کے لیے دعا کرے،صدقہ جاریہ کہ اس کا اجر اسے پہنچتا رہے اور علم کہ اس کے مطابق اس کے بعد عمل کیا جائے۔‘‘ ۷: حضرات ائمہ ابن ماجہ،ابن خزیمہ اور بیہقی رحمہم اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے کہا،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِہِ وَحَسَنَاتِہِ بَعْدَ مَوْتِہِ:عِلْمًا عَلَّمَہُ وَنَشَرَہُ،وَوَلَدًا صَالِحًا تَرَکَہُ،وَمُصْحَفًا وَرَّثَہُ،أَوْ مَسْجِدًا بَنَاہُ،أَوْ بَیْتًا لِابْنِ السَّبِیْلِ بَنَاہُ،أَوْ نَہْرًا أَجْرَاہُ،أَوْ صَدَقَۃً أَخْرَجَہَا مِنْ مَالِہِ فِيْ صِحَّتِہِ وَحَیَاتِہِ،یَلْحَقُہُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہِ" [2]
[1] سنن ابن ماجہ،المقدمۃ،فضل العلماء والحث علی طلب العلم،رقم الحدیث ۲۱۲،۱؍۴۳۔حافظ منذریؒ نے اس حدیث کی[سند کو صحیح]اور شیخ البانیؒ نے اسے[صحیح]کہا ہے۔(ملاحظہ ہو:الترغیب والترہیب ۱؍۱۸۱؛ وصحیح سنن ابن ماجہ ۱؍۴۶؛ وصحیح الترغیب والترہیب ۱؍۱۰۸)۔ [2] ملاحظہ ہو:سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث ۳۱۴،۱؍۴۴۔حافظ منذریؒ نے تحریر کیا ہے،کہ ابن ماجہ نے اسے[سند حسن]کے ساتھ روایت کیا ہے اور بیہقی اور ابن خزیمہ نے بھی اپنی کتاب[الصحیح]میں کم و بیش انہی الفاظ کے ساتھ اسے روایت کیا ہے۔شیخ البانیؒ نے اسے[حسن]قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو:الترغیب والترھیب ۱؍۱۱۸؛ وصحیح سنن ابن ماجہ ۱؍۴۶؛ وصحیح الترغیب والترہیب ۱؍۱۲۱)۔