کتاب: فضائل دعوت - صفحہ 109
العالمین ہی ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے یہ بھی لکھا ہے،کہ اس حدیث میں علم،دعوتِ ہدایت اور اچھی باتوں کی ابتدا کرنے کی فضیلت کا بیان ہے۔[1]
ب:امام ابن قیم رحمہ اللہ نے قلم بند کیا ہے:
’’جب کسی عالم کے ذریعے ایک شخص کا ہدایت پانا،اس کے لیے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے،جو کہ اونٹوں والوں کے ہاں بہترین قسم ہے،تو پھر اس شخص کے اجر و ثواب کے کیا کہنے،جس کے ہاتھوں ہر روز لوگوں کی جماعتیں ہدایت حاصل کریں۔‘‘ [2]
اے ہمارے رحمن و رحیم رب!ہمیں اس اجر و ثواب سے وافر حصہ نصیب فرمائیے۔آمین یا رب العالمین۔
صحیح بخاری میں عنوانِ حدیث:
امام بخاری رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے:
[بَابُ فَضْلِ مَنْ أَسْلَمَ عَلَی یَدَیْہِ رَجُلٌ][3]
[اس شخص کی فضیلت کے متعلق باب،جس کے ہاتھ پر کوئی اسلام لائے]
سنن ابی داؤد میں عنوان حدیث:
اور امام ابوداؤد رحمہ اللہ نےاپنی کتاب السنن میں اس پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے:
[1] ملاحظہ ہو:شرح النووي ۱۵؍۱۷۸۔۱۷۹۔
[2] مفتاح دار السعادۃ ۱؍۶۲؛ نیز ملاحظہ ہو:عمدۃ القاري ۱۴؍۲۵۸۔
[3] صحیح البخاري،کتاب الجہاد،۶؍۱۴۴۔