کتاب: فضائل اہلحدیث - صفحہ 25
واسطہ ہیں آپ کے دین کے حفظ اور یاد کرنے میں پوراانہماک اور کامل کوشش کرنے والے ہیں۔ انکے انوار روشن ہیں۔ انکے فضائل مشہور ہیں۔ ا ن کی نشانیاں ظاہر ہیں۔ ان کا مذہب پاک ہے۔ ان کی دلیلیں پختہ ہیں۔ ہر فرقہ کسی نہ کسی خواہش کی تابعداری میں پڑا ہوا ہے اور کسی نہ کسی کی رائے قیاس کو اچھا جان کر اس پر جم گیا ہے۔ لیکن اہلحدیث کی جماعت ہے کہ ان کا ہتھیار صرف کتاب اللہ ہے اور ان کی دلیل صرف حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ ا ن کے امام صرف اللہ کے پیغمبر ہیں ان کی نسبت بھی صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی طرف ہے (یعنی محمدی) وہ خواہشوں کے پیچھے نہیں پڑتے۔ وہ رائے قیاس کی طرف توجہ بھی نہیں کرتے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں کے روایت کرنیوالے ان کے امین اور نگہبان ہیں۔ یہ دین کے محافظ اور اس کے نگہبان ہیں۔ یہ علم سے بھرپور ظروف اور صحیح علم والے ہیں۔ جس حدیث میں اختلاف ہو اس کا فیصلہ وہی کرینگے۔ انہی کا حکم سنا جائیگا اور مانا جائیگا۔ سمجھدار علماء، بلند پایہ فقہاء، کامل زاہد، پورے فاضل، زبردست قاری، بہترین خطیب یہی ہیں جمہور عظیم انہی کو کہا جاتا ہے۔ انہی کی راہ سیدھی ہے۔ بدعتیوں کو رسوا کرنے والے یہی ہیں۔ ان کے مخالفین اپنے عقائد کے اظہار پر بھی قادر نہیں ہیں۔ ان کے ساتھ فریب کرنے والوں کو اللہ نیچا دکھائے گا۔ ان سے دشمنی کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ ذلیل و رسوا کریگا۔ ان کی برائی چاہنے والے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ انہیں چھوڑنے والے ہرگز فلاح نہیں پاسکتے۔ ہر وہ شخص جو اپنے دین کابچاؤچاہتا ہو ان کے ارشادات کا محتاج ہے۔ ان کی طرف بری نگاہ سے دیکھنے والوں کی بینائی ضعیف ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ان کی مدد پر قادر ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میری امت میں سے ایک جماعت حق پر ہمیشہ باقی رہے گی۔ اللہ ان کا مددگار ہوگا ان کے دشمن انہیں ضرر نہ پہنچاسکیں گے۔ یہاں تک کہ قیامت آجائے۔
امام علی بن مدینی رحمۃاللہ علیہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں اس سے مراد جماعت اہلحدیث ہے جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دین مانتے ہیں اور آپ کے علم کی حفاظت کرتے ہیں