کتاب: فضائل اہلحدیث - صفحہ 24
لوگ تمہیں چھوڑدیں لوگوں کی رائے اور قیاس کی تابعداری سے بچو۔ اگرچہ وہ اپنی باتوں کو بنا سنوار کر کے پیش کریں اگر ایسا کروگے تو آخر دم تک سیدھی راہ پر قائم رہوگے۔
امام یزید بن ذریع رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ رائے قیاس کرنے والے اور اس پر چلنے والے لوگ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور احادیث پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن ہیں۔
امام خطیب رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر یہ رائے قیاس جیسی مذموم چیز والے لوگ ان علوم میں اپنے آپ کو مشغول کرتے جو انہیں نفع پہنچا سکتے اور اگر یہ لوگ رسول رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثیں طلب کرتے اور فقہاء اور محدثین کے آثار کی اقتداء کرتے تو وہ خود دیکھ لیتے کہ انہیں کسی اور چیز کی ضرورت باقی نہ رہتی۔ حدیثیں انہیں رائے قیاس سے بے نیاز کردیتیں اس لئے کہ علم حدیث میں اصول، توحید، وعدے، وعید، رب العالمین کی صفتیں ، جنت دوزخ کا ذکر، اچھے برے لوگوں کا انجام، آسمان و زمین کے عجائبات، ملائکہ مقربین کا ذکر، صف باندھ کر عبادت کرنے والے، تسبیح و تقدیس بیان کرنے والے فرشتوں کا بیان،نبیوں اور رسولوں کے واقعات ،زاہدوں اور اولیاء اللہ کا ذکر،بہترین نصیحتیں اوروعظ سمجھ بوجھ والے بزرگوں کے کلام ، عرب و عجم کے بادشاہوں کی سوانح ، اگلی امتوں کے قصے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات، جہاد و جنگ، آپ کے احکام، آپ کے فیصلے، آپ کے وعظ اور خطبے، آپ کی نبوت کی نشانیاں اور معجزے، آپ کی بیویوں کے، اولاد کے، رشتہ داروں کے، اصحاب کے احوال، ان کے فضائل و مناقب ، اخبار، ان کے نسب نامے، ان کی عمریں، قرآن کریم کی تفسیر، اس کی خبروں اور اس کی نصیحتوں کا بیان، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے احکام اسلامی میں محفوظ فیصلے، ائمہ کرام اور فقہاء مجتہدین میں سے کون کون کس کس کے قول کی طرف مائل ہے وغیرہ تمام باتیں موجود ہیں ۔
اللہ تعالیٰ نے اہل حدیث کو شریعت کے ارکان بتائے ہیں۔ انہی کے ہاتھوں ہر بری بدعت کا خاتمہ ہوتا ہے۔ اللہ کی مخلوق میں یہ اللہ کے امین ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت کے درمیان