کتاب: فضائل اہلحدیث - صفحہ 21
بسم اللہ الرحمن الرحیم
﴿و صلی اللہ علیٰ سیدنا محمد و آلہ وسلم﴾
شیخ امام حافظ ابو بکر احمد بن علی بن ثابت خطیب بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :۔
سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے سزاوار ہیں جس نے اپنے برگزیدہ مخلوق کے لئے دین اسلام کو پسند فرمایا۔ اور اپنی مخلوق میں سے سب سے زیادہ پسندیدہ رسولوں کی معرفت اس دین کو بھیجا۔ اور ہمیں ان کی شریعت و ملت کا پابند اور اپنے نبی کے حریم سے مدافعت کرنے والا اور آپ کی سنتوں کا عامل بنایا۔ ہم اس کی ایسی حمد وثناء کرتے ہیں ، جس کے وہ لائق ہے ہم اسی سے بھلائی اور نیکی چاہتے ہیں اور ہم اس کے فضل کی زیادتی کے لئے اسی کی طرف رغبت کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ خاتم النبیین ہمارے سردار تمام انبیاء سے افضل اور تمام مخلوق سے بہتر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجے۔ اور آپ کے بہترین اور بزرگ صحابہ پر اور قیامت تک جو بھی بھلائی کے ساتھ ان کی پیروی کریں۔
حمدو صلوٰۃ کے بعد اللہ عزوجل تمہیں بھلائیوں کی توفیق دے۔ اور ہم سب کو بدعتوں اور شک و شبہ سے بچائے تم نے جو ذکر کیا کہ مبتدعین لوگ سنت ااور احادیث کے پابند لوگوں پر عیب گیری کرتے ہیں۔ اور حدیث کے پڑھنے اور یاد کرنے والوں پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔ اور جو کچھ وہ پاک نفس سچے ائمہ سے صحیح طورپر نقل کرتے ہیں اس کی تکذیب کرتے ہیں۔ اور ملحدین کی باتیں لے کر حق والوں کا مذاق اڑاتے ہیں (کہ جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھی استہزاء کرتا ہے اور انہیں ان کی گمراہی میں اور بڑھاتا ہے اور وہ سرکش ہوتے جاتے ہیں) تو جان لو کہ خواہش کے پیروکار لوگ اور جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی سیدھی راہ سے بہکا دیا ہے ان کا یہ کام کوئی تعجب خیز امر نہیں۔ ان کی ذلت تو اسی سے ظاہر ہے کہ انہیں نہ تو قرآن کریم کے احکام پر نظر ہے نہ اس کی کھلی آیتیں ان کی دلیل ہیں۔ بلکہ ان لوگوں نے حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پس پشت ڈال دیا۔ اور اللہ کے دین