کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 408
قرآن کےشارحین، مفسرین کی تفسیریں پڑھتا ہے اوردعویٰ کرتا ہے کہ اس کافہم قرآن تمام علمائے دین سےزیادہ ہے ۔اب وہ قرآن کادرس بھی دیتاہے۔ کیا زید کایہ عمل از روئے شریعت جائز ہےیانہیں؟ مہربانی مفصل جواب ارسال فرمائیں،شکریہ۔ جواب: مکرمی جناب م، ن صاحب! آپ کےسوال کاجواب درج ذیل ہے: ایسا شخص جس کا تذکرہ آپ نے کیا ہے، اگرقرآن کی تعلیم اورفہم عام کرنےکےلیے درس قرآن دینا چاہتاہے تواسے کسی ایک مستند تفسیر، جیسے تفسیرابن کثیر(اردو ترجمہ دستیاب ہے) وغیرہ کامطالعہ کرنے کےبعد اسی کاخلاصہ پیش کرناچاہیے، اپنی رائے کا اظہار نہیں کرناچاہیے، وگرنہ گمراہی کاامکان ہے۔درس قرآن دینے کےلیے نہ صرف عربی زبان کا جاننا ضروری ہے بلکہ احادیث کےمستند ذخیروں(صحیح بخاری، صحیح مسلم،سنن اربعہ وغیرہ)پربھی نظر ہونی چاہیے تاکہ ہرآیت کی تفسیر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام کےاقوال کابھی علم ہو۔ قرآن فہمی پرانگریزی میں میرا ایک مقالہ دستیاب ہے، خواہش ہوتو میں آپ کوارسال کرسکتا ہوں۔ کیسٹ وغیرہ پرآیت سجدہ سن کر سجدہ کرنےکاحکم سوال: کیسٹ یاسی ڈی پرقرآن سنتےوقت کیاسجدہ تلاوت ویسے ہی لازم ہے جیسے کہ ہمارے سامنے بیٹھ کرقرآن پڑھ رہاہو؟ جواب: تلاوت بھی ایک عبادت ہے، جس کےلیے عابد، یعنی قاری کاہونا ضروری ہے، یعنی اگرایک شخص اس عبادت میں مصروف ہوتو وہ سجدہ تلاوت پرنہ صرف خود