کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 320
ہرسال باربار زکاۃ ادا کرنےکاحکم سوال: کیا ایک بارکسی مال(نقدین وکرنسی وغیرہ) سےزکاۃ ادا کردینے سےدوبارہ آئندہ سالوں میں اس مال میں زکاۃ واجب نہیں ہوتی؟ ( محمد ذبیح اللہ بیگ، سیکرٹری مرکز ابن القیم الاسلامی، مدراس انڈیا) جواب: اس مسئلے کوسمجھنے کےلیے پہلے چند احادیث مطالعہ مفیدہوگا: 1۔ حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا :(لازكاة فى مال حتى يحول عليه الحول) ’’ کسی بھی مال میں اس وقت تک زکاۃ نہیں جب تک اس پر ایک سال نہ گزر جائے۔‘‘[1] 2۔ عمروبن شعیب اپنےوالدسے اوروہ اپنے دادا عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت کرتےہیں کہ وہ اپنے خازن سالم کوہدایت کیاکرتےتھےکہ ہرسال ان کی بیٹیوں کےزیورات کی زکاۃ نکال دیا کریں۔[2] 3۔ بروایت عمروبن شعیب،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنے خطبہ میں فرمایا: ’’ سنو! جوشخص بھی کسی یتیم کےمال کاوالی بنایا جائے تووہ اس میں تجارت کرے، اسے ایسا ہی نہ چھوڑدے
[1] سنن ابن ماجہ ،الزکاۃ ، حدیث: 1792، و السنن الکبریٰ للبیہقی :4؍ 95 [2] السنن الکبریٰ للبیہقی :4؍139،وسنن الدارقطنی:2؍107)