کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 317
اسی مکان میں اگر کرایہ دار کوئی گناہ کا کام کرتاہے تووہ خود اس کا ذمہ دار ہوگا۔ دوسرے یہ کہ اگر آپ خود دوکان کےمالک ہیں تویا تودن کےاوقات میں ماہ رمضان کےایام میں دوکان کوبند رکھیں یایہ ہدایت لکھ کرلگائیں کہ دن کےاوقات میں کھانا خریدا جاسکتاہےلیکن دوکان کےاندر کھانے کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ اوراس طرح آپ روزہ کشی سےلوگوں کوباز رکھنے میں مدد دے سکیں گے۔ لیکن اگر آپ ملازم ہیں تو پھر کھانا پیش کرنے کی حدتک آپ ان شاء اللّٰه بری الذمہ ہوں گے۔