کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 274
اس کےبعد امام بیہقی ابومطیع الحکم بن عبداللہ بلغی کی اسناد سےحضرت ابن عمررضی اللہ عنہما کی یہ حدیث بیان کرتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ’’ جب عورت نماز میں بیٹھے تواپنی ایک ران کودوسری ران پررکھے اورجب سجدہ کرےتو اپنےپیٹ کودونوں رانوں سےچپکا لے کہ اس سے زیادہ سےزیادہ ستر(پردہ) ہوگا اور اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھ کرفرماتےہیں: اے فرشتو! میں گواہی دیتاہوں کہ میں نے اس کی مغفرت کردی۔‘‘ پھر اس حدیث پرتبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’’ ابومطیع اپنی حدیثوں میں ا نتہائی کمزور واقع ہوئے ہیں،ان کی بیان کی ہوئی روایت پردوسرا کوئی شاہد بھی نہیں ملتا۔یحییٰ بن معین نےانہیں ضعیف قرار دیا ہے، اس طرح عطاء بن عجلان بھی ضعیف ہے۔‘‘[1] پھر لکھتےہیں : ’ ’ اس بارےمیں ایک منقطع حدیث بھی وارد ہے، (یعنی اس کی سند میں ایک یازائد راوی غائب ہیں)اوروہ ہےسالم بن غیلان کی روایت بروایت یزید بن ابی حبیب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو عورتوں کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں۔ آپ نےکہا: ’’جب تم سجدہ کروتوزمین کےساتھ اپنےجسم کوچمٹا لیا کرو کیونکہ اس میں عورت مرد کی مانند نہیں۔‘‘[2] اس روایت کےبارےمیں شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتےہیں: بیہقی کےکلام سےبظاہر معلوم ہوتاہے کہ اس حدیث میں صرف انقطاع پایا جاتا ہے لیکن اس کا ایک راوی سالم متروک ہےجیسا کہ صاحب میزان نے
[1] سنن البیہقی : 2؍ 223 [2] سنن البیہقی : 2؍ 223