کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 246
تقریر کرنے والوں میں ایم سی بی کےسیکرٹری اقبال سکرانی اورکنزرویٹوپارٹی کےلیڈر ڈنکن سمتھ شامل تھے۔ حاضرین کوتواضع حسب معمول چائے اوراس کےلوازمات سے کی گئی اورتقریب اختتام پذیر ہوئی۔ برسبیل تفنن عرض ہےکہ جونہی ہال میں داخل ہوا تو یوایم او کےجنرل سیکرٹری ڈاکٹر عزیز پاشا سےملاقات ہوئی۔ ان کےپہلو میں جناب شاہد رضا بھی کھڑے تھے،چونکہ ڈاکٹر صاحب ہرسال عیدمیلادالنبی کےنام سے ایک تقریب منعقد کرتےہیں اورمجھے بھی دعوت دیتے ہیں اور میں کبھی اس دعوت میں شریک نہیں ہوا،اس لیے ان کامجھے دیکھتے ہی نعرہ مارنا کہ تم یہاں کیسے؟ بالکل قدرتی تھا۔ میں نے بھی مسکراتے ہوئے انہیں جواب دیا کہ یہ میلاد تونہیں ہےجس میں مروجہ میلاد کےلوازمات (قراءت بردہ شریف، کھڑے ہوکرسلام پڑھنا،شیرینی کی تقسیم، قوالی،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حاضری کاعقیدہ رکھناوغیرہ وغیرہ) پائے جاتے ہوں یہ تووہابی جلسہ سیرت سے زیادہ مشابہ ہے۔ اورغالباً یہی وجہ تھی کہ نہ صرف میں بلکہ متعدد دیوبندی علماء بھی اس محفل میں شریک ہوئے۔خیال رہےکہ بربنائےحدیث (انما الاعمال بالنیات)[1] اورفقہی قاعدہ کلیہ (الامور بمقاصدها) ہر کام کےجواز یاعدم جواز میں اس کام کامقصود نظر سےاوجھل نہیں ہوناچاہیے۔ پانی کی بوتل پرشراب کا لیبل لگانے سےوہ شراب میں تبدیل نہیں ہوجاتی اورنہ شراب کی بوتل پرپانی کالیبل ہی اسےطاہرومطہر بنادیتا ہے۔ کنزرویٹوپارٹی کااس تقریب کےانعقاد سےمقصدکےخط سےظاہرہےجس
[1] صحيح البخاري،بدء الوحي، حديث :1،وصحيح مسلم،الامارة، حديث:1907