کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 205
اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت کرتےہیں اور ان کی مدد کرتےہیں، وہاں کفار کی طرف سے انہیں تکلیف پہنچا کران کی آزمائش بھی کرتےہیں تاکہ وہ انتہائی اعزاز واکرام کےمستحق ٹھہریں اورتاکہ بعد میں آنے والے ان کے خلفاء اوران کےامتی جب کبھی اللہ کی راہ میں ستائے جائیں توپھر انبیاء اوررسولوں پرآنے والی مصیبتوں اورتکالیف کویاد کرکے اپنی ہمت بڑھائیں اورانہی کی طرح ثابت قدمی کامظاہرہ کریں اوراس میں ایک حکمت بھی ہےکہ کفار کانامہ اعمال اورزیادہ سیاہ ہوجائے تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جلداپنی سزا کوپالیں اوردنیا انکےوجودنامسعود سےپاک وصاف ہوجائے۔‘‘[1] (8)مصر کےمشہور عالم محمد متولی شعراوی لکھتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پرخفیف ساجادو کیے جانےمیں ایک حکمت یہ بھی ہےکہ کفار پراتمام حجت کیاجاسکے۔ جو جوحربہ وہ آزماسکتےتھے انہیں اللہ نےموقع دیا کہ وہ اسے آزما کردیکھ لیں لیکن اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم ثابت قدم رہے۔ اگر یہ جادو اثرنہ کرتایاانہیں جادو کرنےکاموقع ہی نہ دیا جاتاتو وہ یہ کہہ سکتے تھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم بشر نہیں ہیں، اسی لیے جادو نے ان پر اثر نہیں کیا۔ اب جبکہ انھوں نےجادو کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرخفیف سااثر بھی ہوا جو ان کےاصل مشن،یعنی تبلیغ رسالت میں حائل نہیں ہواتو کفار کےپاس کوئی عذر باقی نہ رہا۔ انہوں نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کوقتل کرنے کی سازش کی، باربار مدینہ پرچڑھائی کی اور بالآخرجادو کرکے بھی دیکھ لیا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوختم کرنے کی سازش میں بری طرح ناکام ہوئے۔ آپ بشری حیثیت سےتھوڑے بہت متاثر ہوئے،جیسے جنگ احد میں دندان مبارک کاشہید ہونااور اسی طرح جادو کا خفیف اثر ہونا اورایسے ہی زہرکامعمولی اثرقبول کرنا لیکن اللہ تعالیٰ نےانہیں اپنی حفاظت میں رکھا اورکفار کےعزائم کوناکام بنا دیا۔
[1] بدائع الفوائد،2؍ 452