کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 192
میں أعوذبااللّٰه يا لاحول پڑھے اورخیالات کی آمدکوروکے۔ غلطی کی وجہ: قریباً ایک سوسال سےزیادہ عرصہ ہورہاہے۔ایک بزرگ سید احمد بریلوی ہوئے۔ یہ حنفی المذہب تھے۔ نہایت پرہیز گارتھے۔انہوں نےسکھوں اور انگریزوں کےساتھ جہاد کافیصلہ کیا۔ بڑے بڑے عالم بھی اُن کےمرید تھے۔ اسی سلسلے میں مولانا اسماعیل بن شاہ عبدالغنی بن شاہ ولی اللہ اورمولانا عبدالحی صاحب بڈھانوی حنفی ان کےعقیدت مند تھے۔مولانا اسماعیل صاحب اہل حدیث تھے۔سید احمد صاحب بریلوی حنفی صوفی بزرگ تھے۔ انہوں نےتصوف میں ایک کتاب لکھوائی جس کانام’’الصراط المستقیم‘‘ ہے۔یہ کتاب فارسی میں ہے۔ اس کےچار باب ہیں۔ اس کےدوابواب کاترجمہ مولوی عبدالحی صاحب بڈھانوی حنفی نےکیاہے۔اس میں ایسی عبارت موجود ہے جس میں بریلوی حضرات کومغالطہ ہواہے۔ وہ عبارت کو صحیح نہیں سمجھ سکے۔ اصل عبارت اوراس کا مفہوم آگے آئے گا لیکن مہربانی فرما کرآپ دو چیزیں ذہن میں رکھیں۔سید احمد بریلوی رحمۃ اللہ علیہ بھی حنفی ہیں اورمولانا عبدالحی صاحب بڈھانوی بھی حنفی ہیں ۔سید احمد بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نہ اس کتاب کےمصنف ہیں نہ اس باب کےمترجم ۔وہ تاجران کتب حضرات کی ہوشمندی کہ انہوں نےشہرت کی وجہ سےکتاب پرشاہ اسماعیل صاحب کانام لکھ دیا اوروہ بریلوی حضرات کی لاعلمی کانشانہ بن گئے، حالانکہ وہ بیچارے بالکل بےقصور ہیں اورشاہ صاحب کےنام اوراہلحدیث ہونے کی وجہ سے جماعت اہلحدیث بدنام ہوگئی، حالانکہ ہماری کتب میں یہ مسئلہ نہیں۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ ہم ان بزرگوں کواختلاف فقہی کےباوجود نیک اور بزرگ سمجھتےہیں لیکن ان کوپیشوایااپناامام نہیں سمجھتے۔ ان میں بعض حضرات کی کچھ تصنیفات