کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 191
نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاخیال گدھے کےخیال سےبدتر(شاہ اسماعیل شہید کےحوالے سےاستفسار) سوال: ایک صاحب نےاپنانام ظاہر کیےبغیر شاہ اسماعیل شہید سےمنسوب کتابوں تقویۃ الایمان اورصراط مستقیم میں درج چند عبارتوں کوگستاخی پرمحمول کرتےہوئے ان کےبارےمیں فتویٰ طلب کیاہے۔ انہوں نے اس بات کاحوالہ دیا ہےکہ شاہ صاحب نماز کےدوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال آنے کوگدھے اوربیل کاخیال آنےسےزیادہ بدتر سمجھتےہیں۔ جواب: چونکہ اس مسئلے پرمشہور اہل حدیث عالم مولانا محمد اسماعیل سلفی خامہ فرسائی کرچکےہیں، اس لیے ہم انہی کاجواب من وعن نقل کررہے ہیں۔ اس جواب کی روشنی میں سائل کےدوسرے سوالوں کاجواب بھی مل جاتاہے۔مولانا اسماعیل سلفی مرحوم کی یہ تحریر اُن کی کتاب’’تحریک آزادی فکراورشاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی‘‘ سےلی گئی ہے۔ رسول اللہ کا تصور: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کانماز میں تصور کرنا یانہ کرناعقیدے کامسئلہ نہیں۔عقائد کی کتابوں میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔ عقائد کی مشہور کتابیں شرع عقائد نسفی، عقیدہ طحاویہ، شرح عقیدہ اصفہانیہ، عقیدہ صابونیہ شرح مطابع یہ عقائد کی کتابیں عام کتب خانوں میں ملتی ہیں، کسی میں یہ عقیدہ موجود نہیں ۔ معلوم نہیں بریلوی مولوی صاحبان نےیہ عقیدہ کہاں سے بنایا؟ صحیح یہ ہےکہ نماز خشوع وعاجزی سےپڑھی جائے۔ نماز میں جوپڑھا جائے اس کےمفہوم ومطالب کی طرف توجہ رکھنی چاہیے۔ باقی پریشان خیالات سےبچنے کی کوشش کرے۔ اگرخیالات ذہن میں آئیں تودل