کتاب: فتاویٰ صراط مستقیم - صفحہ 184
بارےمیں پوچھا گیا توفرمایا: ’’ راستہ جس پرمیں ہوں اورمرےصحابہ ہیں۔‘‘ اور یہ بات واضح ہےکہ صحابہ کےدور میں صرف قرآن وسنت ہی کوبطور حجت پیش کیاجاتاتھا، زیادہ سے زیادہ کبار صحابہ کےاجتہادات کولیکن اس وقت فقہی اورکلامی مذاہب کاظہور نہیں ہوا تھا اوریہ بات بھی سب کےعلم میں ہےکہ جن جن ائمہ کی طرف فقہی مذاہب کاانتساب ہواہے، انہوں نےصاف صاف کہا ہےکہ یہ ہماری رائےہے، اسے قرآن وحدیث پرپرکھو، اگران کےمطابق ہوتو قبول کرلو، وگرنہ دیوار پردے مارو۔ اورہم بھی علماء سےیہی توقع رکھتےہیں کہ وہ عصر حاضر کےمسائل کوحل کرنےکےلیے اسی کواپنائیں گےکہ اسی میں دنیا وآخرت کی بھلائی ہے۔ رسول اور نبی میں فرق سوال : رسول اور نبی میں کیا فرق ہے؟ جواب: عموماً تفسیر کی کتب میں رسول کےلیے صاحب شریعت ہونا اورنبی کےلیے کسی پہلے رسول کی شریعت کےتابع ہونامراد لیا جاتاہےلیکن اس تعریف کےمطابق عیسیٰ علیہ السلام کونبی شمار کرنا چاہیے کیونکہ وہ موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کےتابع تھے، حالانکہ قرآن انہیں رسول قرار دیتاہے۔ دوسری تعریف یہ بیان کی گئی کہ رسول صاحب کتاب ہوتاہےجبکہ نبی کےاوپر کسی کتاب کانزول نہیں ہوتا۔ اس تعریف کےمطابق داؤدعلیہ السلام کورسول قرار دیا جانا چاہیے کیونکہ ان پرزبور کانزول ہواتھا، حالانکہ قرآن نےانہیں صرف نبی قرار دیا ہے۔ اس