کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 644
جدیداعشاریہ فیصد طریقہ تقسیم
میت محمداسماعیل کل ملکیت100
بیٹاہدایت علی40
بیٹاقاسم علی
بیٹی 20
میت قاسم علی کل ملکیت40
بھائی ہدایت علی عصبہ40
بہن عصبہ دستبردار
میت ہدایت علی کل ملکیت100
ایک کزن عبداللطیف عصبہ100
ایک کزن عورت محروم
سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ بنام علی بخش فوت ہوگیا جس نےورثاء میں سےایک بیوی اورایک بیٹاحمزہ اورتین بیٹیاں نورخاتون، مریم، رحمت اس کےبعدعلی بخش کی بیوی فوت ہوگئی جس نےورثاء میں سےحقیقی بھائی حمزہ خان اوراخیافی بھائی صالح اورحقیقی بہن نورخاتون چھوڑے۔ شریعت کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟بینواوتوجروا.
الجواب بعون الوھاب بشرط صحۃ السوال:معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلےمیت کی ملکیت سےکفن ودفن اورقرضہ اوروصیت(اگرہوتو)اس کوثلث مال سےپوراکیاجائےگااس کےبعدمنقول جائیدادخواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکرورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائے گی۔
فوتی علی بخش کل ملکیت ایک روپیہ