کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 638
چھوڑےایک بیوی، تین بیٹےغلام رسول، غلام حسین اورحاجی چھچھواورآٹھ بیٹیاں۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتنا حصہ ملےگا؟
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےپہلا کام اس کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے، دوسرےنمبرپراگرمرحوم پرقرضہ تھاتواس کی ملکیت میں سے ادا کیا جائے۔ تیسرےنمبرپراگرجائزوصیت کی تھی توسارےمال کےتیسرےحصےتک سےپوری کی جائے۔ اس کےبعدمرحوم کی ساری ملکیت منقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکراس طرح سےتقسیم ہوگی۔
فوت ہونے والا عیسی ملکیت1روپیہ
وارث پائیاں آنے
بیوی 00 02
غلام رسول 00 02
غلام حسین 00 02
غلام چھچھو 00 02
8بیٹیاں 00 08
اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾
دوسرافرمان:﴿لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾
جدیداعشاریہ فیصدنظام تقسیم
کل ملکیت100
بیوی8/1/=12.5
3بیٹےعصبہ37.5فی کس12.5 8بیٹیاں عصبہ50فی کس6.25