کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 627
جدیداعشاریہ فیصدطریقہ تقسیم
میت رب ڈنوکل ملکیت100
2بیٹےعصبہ80 فی کس40
1بیٹی عصبہ20
پہلابیٹاعبداللہ فوت ہوا کل ملکیت40
2بیٹے عصبہ26.666 فی کس13.333
2بیٹیاں عصبہ13.333 فی کس6.666
دوسرابیٹافقیرمحمد بھی فوت ہوا کل ملکیت40
بیوی 4/1/=10
بہن 2/1/=20
2بھتیجے عصبہ10 فی کس5
2بھتیجیاں محروم
سوال:کیافرماتے ہیں علماءدین بیچ اس مسئلہ میں عبدفوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےدوبیٹے ڈنواورمصری اوردوبیٹیاں آمنت اورسنگھاراس کےبعدمصری فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےایک بیوی، بھائی ڈنو، دوبہنیں آمنت اورسنگھا راس کےبعدسنگھارفوت ہوگئی اوروارث چھوڑےخاوندمجنوں، ایک بہن آمنت، ایک بھائی ڈنو، بیٹانورمحمدبتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلے مرحوم کی ملکیت میں سےمرحوم کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے، پھراگرمرحوم پرقرض تھاتواسےاداکیاجائےاوربعدمیں اگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیدادکےتیسرےحصےتک پوراکیاجائے۔ اس کےبعدباقی مال منقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکر اس طرح سے