کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 605
وارث پائیاں آنے بیوی 08 04 ماں 08 02 دونوں بھائی مشترکہ 04 09 هذاهوعندي والعلم عندربي جدیداعشاریہ فیصد نظام تقسیم کل ملکیت100 بیوی4/1/25 ماں6/1/16.66 دوبھائی عصبہ58.34 فی کس29.17 سوال: کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں محمدعمرفوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑے دوبیویاں، ایک بیٹی، ایک بھائی محمدعثمان اورچچازادکابیٹااس کے بعدمحمدعثمان وفات کرگیا۔ جس نے وارث چھوڑے دوبیویاں، ایک بیٹی اورچچازادکے 7بیٹے عبدالرحمن ولدامیربخش، عبدالرزاق، عبدالجبار، عبددالرشید، عبدالستار، عبدالروف، محمدصدیق ولدمحمدمراد۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےاس کے کفن دفن کا خرچہ نکالنےاورقرضہ اگرتھاتواداکرنے، تیسرے نمبرپر اگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیداد کے تیسرےحصے تک سےپوری کرنے کے بعدوارثت اس طرح تقسیم ہوگی۔ فوت ہونے والامحمدعمر کل ملکیت 1روپیہ یعنی91ایکڑ وارث: دونوں بیویاں2آنےیعنی11ایکڑ15ویسہ، بیٹی8آنےیعنی45ایکڑ20