کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 601
وارث:بہن8آنے، بھتیجی 8آنے هذاهوعندي والعلم عندربي جدیداعشاریہ نظام کل ملکیت100 بیٹی2/1/72.22 پوتی6/1/27.78 میت بھان کل ملکیت100 بہن2/1/50 بھتیجی 50 سوال: کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ بچل شاہ فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑے ایک بیٹی ، ایک بھائی اور4بیویاں، اس کے بعدغلام نبی شاہ وفات پاگیاجس نے وارث چھوڑے4بیویاں، ایک بھتیجی۔ بتائیں کہ ہرایک کوشریعت محمدی کے مطابق کتناحصہ ملےگا۔ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلے میت کی ملکیت میں سےمیت کے کفن دفن کا خرچہ نکالاجائے گا، پھربعدمیں اگرقرض تھاتواسےاداکیاجائےپھراگرجائزوصیت کی تھی تواسے پوراکیاجائےگا۔ کل مال کے تیسرےحصے تک سے۔ اس کےبعد ساری ملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح ہوگی۔ فوت ہونے والا محمد بچل شاہ ملکیت1روپیہ منقول خواہ غیرمنقول وارث:بیٹی8آنے، بھائی6آنے، 4بیویاں2آنےمشترکہ اس کے بعدغلام نبی شاہ کی ملکیت کو ایک روپیہ قراردےکراس کے وارثوں میں اس طرح سےتقسیم کی جائے گی۔