کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 600
بھتیجی محروم
2چچازادبہنیں محروم
میت احمد کی بیوی ملکیت100
بیٹی2/1= 50
بھائی عصبہ25
دوبہنیں عصبہ25فی کس12.5
هذاهوعندي والعلم عندربي
سوال:(1)......کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ مرادخاتون فوت ہوگئی جس نےورثاء میں ایک بیٹی اورپوتی چھوڑی۔
(2)......مسمات بان فوت ہوگئی جس نے وارث چھوڑے ایک بہن، ایک بھتیجی۔ وضاحت کریں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےپہلے اس کے کفن دفن کا خرچہ نکالاجائے گا، بعدمیں اگرقرض تھاتواسےاداکیاجائےبعدمیں اگروصیت کی تھی توکل ملکیت کے تیسرےحصے تک سےاداکی جائے، پھربعدمیں ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح ہوگی۔
(1):مسمات مرادخاتون کل ملکیت1روپیہ
وارث:بیٹی8آنے، پوتی2آنے8پائیاں
باقی جوملکیت5آنے8پائی بچےگی تین حصےکرکےدوحصےبیٹی کواورایک حصہ پوتی کودیاجائےگا۔
(2):مسمات بھان کل ملکیت1روپیہ