کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 597
میت دودا کل ملکیت100 4بیٹےعصبہ100 فی کس25 میت ایک بیٹابنام غلام اللہ کل ملکیت25 1بیٹاعصبہ25 میت دوسرابیٹابنام غلام حسین کل ملکیت25 بھتیجاعصبہ25 میت لطف علی کل ملکیت100 2بیٹے80 فی کس40 1بیٹی20 علاتی پوتا محروم سوال:کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ بنام جمال بیگ فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑے:ایک بیوی، ماں، باپ، دوبیٹے، ایک بیٹی۔ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ فوت ہونےوالےکی ملکیت میں سےسب سےپہلےاس کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے، دوسرےنمبرپراگرقرض تھاتواسےاداکیاجائے، پھراگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیدادکےتیسرےحصےتک سےاداکی جائے۔ پھرباقی ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح سےکی جائےگی۔ مرحوم جمال بیگ کل ملکیت1روپیہ وارث پائیاں آنے بیوی 00 02 ماں 08 02