کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 580
سےایک بیوی دوبیٹےاوردوبیٹیاں ہیں۔ بینواوتوجروا؟
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلے فوتی کی ملکیت میں سےکفن دفن پرخرچ کیاجائے گاپھراس کے بعدقرضہ ہے تواس کو پورا کیا جائے گاپھراگروصیت ہے تواس کوبھی ثلث مال سےاداکیاجائےگا۔ فوتی عبدالمجیداپنے ہی گھرمیں رہائش پذیرہےجس کی جگہ بھی الگ ہے جس کے مالک اب اس کی بیوی اوراس کی اولاد ہے۔ جب فوتی کےبھائی نے وعدہ کیا کہ جگہ بناکےدوں گااوراس میں فوتی کی بیوی بھی تقریبا9سال رہی ہےاپنے بچوں کے ساتھ اس لیے اس کے مالک بھی وہی بنیں گے۔
هذاهوعندي والعلم عندربي
جدیداعشاریہ فیصدنظام تقسیم
کل ملکیت100
بیوی8/1/12.5
دوبیٹے عصبہ58.333 فی کس29.166
دوبیٹیاں عصبہ29.166 فی کس14.583
سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں كہ ایک شخص حکیم نامی فوت ہوگیاجس نےورثاءمیں سےدوبیٹےحاجی مٹھواورحاجی میوداوردوبیٹیاں مسمات بھراں اوربختاورچھوڑےاس کےبعدحاجی مٹھوفوت ہوگیاجس نےورثاءمیں سےدوبیٹےحاجی حسین اوردوسراگونگانامی تھااورآٹھ بیٹیاں چھوڑیں اس کےبعدحاجی میودفوت ہوگیاجس نےورثاءمیں سےایک بیوی اوردوبھتیجےچھوڑے۔ چویعت محمدی کےمطابق بتائیں ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔ بينواتوجرو؟
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلےمیت کی ملکیت سےکفن