کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 566
طرح تقسیم ہوگی۔ بیوی کو2آنےہرایک بیٹےکو4آنےآٹھ پائیاں اور2آنے4پائیاں ہرایک بیٹی کودیے جائیں گے۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب
موجودہ اعشاریہ فیصد نظام میں یوں تقسیم ہوگا
ترکہ100روپے
بیوی8/1/12.5
2بیٹےعصبہ58.33
2بیٹیاں عصبہ29.165
سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام چھٹوفوت ہوگیااوروارث چھوڑے ایک بیوی2بھائی، ایک بہن۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک وارث کوکتناحصہ ملےگا۔
الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ مرحوم کی ملکیت میں سب سےپہلے کفن دفن کاخرچہ کیاجائے گاپھراگرقرض ہے تواسےاداکیاجائے۔ باقی ملکیت کوایک روپیہ مقررکرکے4آنےبیوی کو، 4آنےآٹھ پائیاں ہرایک بھائی کو، اور2آنے4پائیاں بہن کوملیں گی۔ باقی چارپائیوں کےپانچ حصےکرکےایک حصہ بہن کواوردودوحصے ہرایک بھائی کودیئےجائیں۔ هذاهوعندي والعلم عندربي
موجودہ اعشاریہ نظام میں یوں تقسیم ہوگا
100روپے
بیوی4/1/25
2بهائی 60 فی کس
1بہن 15