کتاب: فتاویٰ راشدیہ - صفحہ 486
اورپھرمیرایہ بھی تجربہ ہے کہ یہ پروفیسرمحض ان نوجوان لڑکیوں کےمنظورنظربننے کی خاطرامتحانوں میں زیادہ نمبردےدیتے ہیں حتیٰ کہ کچھ لڑکے ڈبل یاٹرپل ایم ۔ اے کررہے ہوتےہیں اوروہ یونیورسٹی’’حور‘‘ایم ۔ اے کےپہلاامتحان دےرہی ہوتی ہے، پھربھی اس کواس لڑکے سےزیادہ نمبرملیں گےاوروہ لڑکاجس کوزیادہ نمبرملنے کا امکان ہوتا ہے اس کو کم نمبردیئے جاتے ہیں۔ راقم الحروف کی آنکھوں نے کیا کچھ دیکھا ہے یہ داستان بہت لمبی ہےجس کوبیان کرنے کی یہاں گنجائش نہیں ہےتوایسے ماحول میں اورایسے جذبات سفلیہ کو بھڑکانے والےحالات میں نوجوانوں میں زنا کے محرکات اوراس کی مائل کرنے کی باتیں پیدانہ ہوں گی توکیاوہ ابوبکراورعمررضی اللہ عنہماجیسے پاکبازانسان بنیں گے؟یہاں پراوربھی بہت کچھ لکھ سکتے ہیں، مگرسردست اسی پراکتفاکرتے ہیں۔ ب:......اسلام کاحکم ہے کہ کوئی غیر مردکسی غیر محرم عورت کی طرف نہ دیکھے، اسی طرح عورت کوبھی یہی حکم ہے کہ غیرمردسےاپنی نظر کو جھکائے(سورۃ النور)لیکن اس حکم کی ہمارے ملک پاکستان میں جومٹی پلید کی جاتی ہے وہ کسی سےمخفی نہیں ہے۔ ج:......اسلام کایہ حکم ہے کہ دوسرے کےگھرمیں بغیراجازت اوربغیر سلام کیے ہوئےمت داخل ہو، (سورۃ النور)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرکسی آدمی نےکسی دوسرے کے گھر کے سوراخ وغیرہ سےگھروالوں کی بےخبری کی حالت میں دیکھا اورگھروالوں کواس کاپتہ پڑگیااورانہوں نے کسی چیز سے اس کی آنکھ پھوڑدی توان پر کوئی دیت وغیرہ نہیں ہوگی۔ د:......اسلام کاحکم ہے کہ آپ کے خادم یاآپ کے چھوٹے بچے دوتین وقتوں میں اپنے والدین سےاجازت لےکرپھرآئیں۔ (1)صبح کی نمازسےتھوڑاپہلے(2)دوپہرکےوقت جب گھروالے گرمی کی وجہ سے کپڑے وغیرہ اتارکرسورہے ہوں(3)عشاءکی نمازکےبعد(سورۃ النور)یہ حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ یہ اوقات خلوت کے ہوتے ہیں انسان