کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 98
حسن سلوک اور ان کے سامنے مافی الضمیرکااظہار کرے پہنچا جاسکتا ہے۔جس سے وہ راضی ہوجائیں اور اس کی اختیار کردہ لڑکی سے شادی پررضا مندی کا اظہار کردیں۔نیز اس میں اللہ تعالیٰ سے دعا اور والدین کے ساتھ احسن انداز میں بات چیت اور مطمئن کرنے کے لیے کسی اچھے اسلوب اور طریقے کو استعمال کرنا چاہیے اور مدد لینی چاہیے اور نرم رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ ہم اپنی سوال کرنے والی عزیز بہن کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ آپ نے سوال میں جویہ ذکر کیا ہے کہ بہت ہی شدید قسم کی محبت ہوچکی ہے اور ہم محبت کرنے لگے ہیں اور آپ کا یہ کہنا کہ وہ ہمیں ہر قسم کی محبت دیتاہے اور یہ بھی سوال میں ہے کہ میں اور میری بیٹی اس کی محبت کے محتاج ہیں۔ اس کے بارے میں ہم کہیں گے کہ آ پ کے علم میں ہونا چاہیے کہ مسلمان مرد اور عورت پر ضروری ہے کہ اپنے آپ کو ایسے اسباب سے بچا کررکھے جو اس کے دل کو کسی ایسے شخص سے معلق کردے جو اس کا خاوند نہیں۔ہم یہ تسلیم کر تے ہیں کہ انسان میں محبت ایک ضروری چیزہے جس میں انسان کو کوئی اختیار نہیں۔لیکن کچھ ایسے امور اور اسباب پائے جاتے ہیں جن کے کرنے سے یہ محبت زیادہ ہوتی ہے اور اسی چیز سے روکا گیا ہے اور اس کی مثال مرد عورت کا ایک دوسرے سے بات چیت کرناجس سے ایک دوسرے کے جذبات ابھریں،اسی طرح بار بار ایک دوسرے سے ملنا اور ملاقاتیں کرنا بھی ایک سبب ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تو فرمان ہے کہ"تم(اجنبی)عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔" [1] اس جیسے امور اس لیے حرام ہیں تاکہ اس سے پیدا ہونے والے غلط کاموں کو سد باب کیاجاسکے اور اس کی حکمت یہ ہے کے کہیں عورت کا اس سے دل معلق نہ ہوجائے جس کے ساتھ اس کی شادی نہیں ہوسکتی اور اگر دل معلق ہوگیا اور شادی نہ ہوسکی تو دونوں عذاب کا شکار ہوجائیں گے۔جیسا کہ زمانہ قدیم اور موجودہ دور محبت کرنے والوں کی حالت ہوتی رہی ہے اور اس وجہ سے وہ اللہ تعالیٰ کی محبت اور اطاعت سے غافل ہوجائیں گے۔اس تعلق کے نقصانات میں امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتابوں میں"الدواء والدواء" اور"اغائۃ اللھفان" میں سیر حاصل بحث کی ہے۔بہتر ہے کہ آپ انہیں پڑھیں۔ ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو شرعی پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائی ہے تو اپنے ظاہری پردے کو دل کے پردے سے مکمل کریں اس شخص سے حالیہ تعلقات کو دیکھیں اور اس سے کنارہ کش ہو جائیں اور ہر اس سبب سے دور رہیں جو آپ کو اس سے معلق کرنے کا سبب ہومثلا اس سے بات چیت کرنا یا اس کا
[1] [(مسلم)(2172) کتاب السلام: باب تحریم الخلوۃ بالاجنبیۃ والدخول علیھا)]