کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 63
اس کے گھر والے اسلام سمجھنے اور قرآن کریم کا ترجمہ پڑھنے میں میری معاونت کر رہے ہیں،اس شخص نے مجھ سے شادی کرنے کا کہا ہے لیکن اس کے گھر والے کہتے ہیں کہ تعلیم مکمل کرنے تک انتظار کرو،توکیا ہمیں اس کی گریجویشن مکمل ہونے تک منگنی مؤخر کر دینی چاہیے یا کہ اسی حالت میں منگنی کر لینی چاہیے؟ میرے علم کے مطابق افضل اور بہتر تو یہی ہے کہ کہیں حرام کام میں نہ پڑ جاؤں کیونکہ شیطان ہمارے ذہنوں میں یہ کام مزین کر کے رکھ دے گا۔میں اس مسلمان گھرانے کا احترام بھی کرتی ہوں کیونکہ یہی ایک مسلمان گھرانہ ہے جسے میں جانتی ہوں،میرے آپ سے گزارش ہے کہ آپ میرا تعاون کریں،میں حرام کام میں نہیں پڑنا چاہتی۔ جواب:اس اللہ رب العزت کی تعریف اور شکر ہے جس نے آپ کو دین اسلام قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائی اور آپ پر یہ عظیم نعمت کی۔ہم اللہ تعالیٰ سے آپ کی ثابت قدمی کے لیے دعا گو ہیں،آپ پر یہ بھی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے کہ اسلام سے پہلے جو بھی گناہ ہیں وہ اسلام قبول کرنے کے بعد معاف ہو جاتے ہیں اور اسلام انہیں ختم کر دیتا ہے،ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کی اور ہر توبہ کرنے والے کی توبہ قبول فرمائے۔ منگنی اور شادی کے بارے میں ہماری آپ اور اس نوجوان کو یہی نصیحت ہے کہ آپ جتنی جلدی ہو سکے شادی کر لیں اور خاص کر جب آپ کو حرام کام میں پڑ نے کا خدشہ ہے،تو اس حالت میں یقیناً شادی تعلیم پر مقدم ہو گی اور پھر جب آپ دونوں کی رغبت بھی یہی ہے۔اس لیے نوجوان کو چاہے کہ وہ اپنے گھر والوں کو اس پر راضی کرنے کی کوشش کرے۔اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان یاد دلائے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نوجوانوں کو مخاطب کر کے فرمایا ہے کہ ’’اے نوجوانوں کی جماعت!تم میں سے جو بھی شادی کی طاقت رکھتا ہے وہ شادی کرے اور جس میں اس کی طاقت نہیں وہ روزے رکھے کیونکہ وہ اس کے لیے ڈھال ہیں۔‘‘[1] اور وہ اپنے گھر والوں کو یہ بھی یاد دلائے کہ اس وقت فتنہ بہت زیادہ ہے جس وجہ سے مسلمان پر واجب ہے کہ وہ ہر شرعی ذریعہ استعمال کرتے ہوئے ان فتنوں سے بچنے کی کوشش کرے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان فتنوں سے بچنے کے لیے مشروع ذرائع میں سے سب سے افضل ترین ذریعہ شادی ہی ہے،بلکہ علمائے کرام نے تو بالنص یہ کہا ہے کہ ایسی حالت میں شادی واجب ہو جاتی ہے۔[2]
[1] [(بخاری: 5065؛ مسلم: 1400)] [2] (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: المغنی لابن قدامہ: 9/341)