کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 489
5۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿ما من يوم يصبح العبد فيه الا ملكان ينزلان فيقول أحدهما:اللّٰهُم أعط منفقا خلقا , ويقول الاخر اللّٰهُم أعط ممسكا تلفا﴾ "کوئی دن ایسا نہیں جاتا کہ جب بندے صبح کو اُٹھتے ہیں تو دو فرشتے آسمان سے نہ اُترتے ہوں۔ایک فرشتہ تو یہ کہتا ہے کہ اے اللہ!خرچ کرنے والے کو اس کا بدلہ دے اور دوسرا کہتاہے کہ اے اللہ!ہاتھ روک لینے والے،بخیل کے مال کو ہلاک کردے۔"[1] 6۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کر تی ہی کہ: ﴿دَخَلَتْ امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا تَسْأَلُ فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي شَيْئًا غَيْرَ تَمْرَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا إِيَّاهَا،فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا،وَلَمْ تَأْكُلْ مِنْهَا،ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ،فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا فَأَخْبَرْتُهُ،فَقَالَ:مَنْ ابْتُلِيَ مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ بِشَيْءٍ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنْ النَّارِ))[2] وفي رواية((فَقَالَ:مَنْ يَلِي مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ شَيْئًا فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنْ النَّارِ﴾ "میرے پاس ایک عورت(مانگنے)آئی اور اس کے ساتھ اس کی دو بچیاں بھی تھیں۔اس نے میرے پاس سوائے کے کچھ نہ پایا۔میں نے وہی ایک کھجور اسے دےدی،تو اس نے وہ کھجور دو حصوں میں تقسیم کرکے اپنے دونوں بچیوں کو دے دی اور خود کچھ بھی نہ کھایا اور پھر اٹھ کر چلی گئی۔اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں تشریف لائے تو میں نے انہیں سارا ماجرا سنایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،ان لڑکیوں کی وجہ سے جسے بھی آزمائش میں ڈالا گیا(یعنی جس کے ہاں بھی بیٹیاں پیدا ہوئیں اور اس نے ان کی اچھی تربیت کی)تو یہ اس کے لیے آگ سے بچاؤ کا باعث ہوں گی۔"[2] 7۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ: ﴿جَاءَتْنِى مِسْكِينَةٌ تَحْمِلُ ابْنَتَيْنِ لَهَا فَأَطْعَمْتُهَا ثَلاَثَ تَمَرَاتٍ, فَأَعْطَتْ كُلَّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا تَمْرَةً, وَرَفَعَتْ إِلَى فِيهَا تَمْرَةً لِتَأْكُلَهَا فَاسْتَطْعَمَتْهَا ابْنَتَاهَا فَشَقَّتِ التَّمْرَةَ الَّتِى كَانَتْ تُرِيدُ أَنْ تَأْكُلَهَا بَيْنَهُمَا, فَأَعْجَبَنِى شَأْنُهَا فَذَكَرْتُ الَّذِى صَنَعَتْ لِرَسُولِ اللّٰهِ - صلى اللّٰهُ عليه وسلم- فَقَالَ:إِنَّ اللّٰهَ قَدْ أَوْجَبَ لَهَا بِهَا الْجَنَّةَ أَوْ أَعْتَقَهَا بِهَا مِنَ النَّارِ﴾
[1] ۔[بخاری(1442) کتاب الذکاۃ باب قول اللہ عزوجل فاما من اعطی وتقی مسلم(1010) کتاب الزکاۃ باب فی المتفق والممسک شرح السنہ للبغوی(1657) احمد(8060) ابن حبان(3333) ] [2] ۔[بخاری(1418) کتاب الزکاۃ:باب اتقوا النار ولو بشق تمرۃ مسلم(2629) کتاب البر والصلۃ والآداب باب فضل الاحسان الی البنات]