کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 488
﴿أَنْفَقْتَهُ عَلَى أَهْلِكَ،أَفْضَلُهَا الدِّينَارُ الَّذِي أَنْفَقْتَهُ عَلَى أَهْلِكَ﴾ "ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اللہ کےراستے میں خرچ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے گردن آزاد کرنے میں خرچ کیا اورایک دیناروہ ہے جسے تو نے کسی مسکین پر صدقہ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا۔ان سب میں سے زیادہ ثواب کا باعث وہ دینار ہے جسے تو نے اپنے اہل عیال پر خرچ کیا۔ان سب میں سے زیادہ ثواب کاباعث وہ دینار ہے جسے تو نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا۔"[1] 2۔ حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ -صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-:أَفْضَلُ دِينَارٍ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ دِينَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَى عِيَالِهِ, وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَى دَابَّتِهِ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ, وَدِينَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَى أَصْحَابِهِ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ, "زیادہ فضیلت والا دینار وہ ہے جسے کوئی شخص اپنے اہل وعیال پر خرچ کرے اور وہ دینار ہے جسے کوئی اپنے اُس جانور پر خرچ کرے جو اللہ کی راہ میں لڑائی کے لیے(باندھا ہوا ہے)اور وہ دینار ہے جسے کوئی اللہ کی راہ میں اپنے(مجاہد)ساتھیوں پر خرچ کرے۔"[2] 3۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ﴿إِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللّٰهِ إِلَّا أُجِرْتَ عَلَيْهَا حَتَّى مَا تَجْعَلُ فِي فَمِ امْرَأَتِكَ﴾ "تو کوئی بھی چیز اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضا حاصل کرنے کے لیے خرچ کرے تو تجھے اس پر اجر وثواب ملے گا حتیٰ کہ وہ چیز بھی جو تواپنی بیوی کے منہ میں ڈالے(باعث اجر وثواب ہے)۔"[3] 4۔ حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿إذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى أَهْلِهِ نَفَقَةً وَهُوَ يَحْتَسِبُهَا كَانَتْ لَهُ صَدَقَةً﴾ "جب آدمی ا پنے گھر و الوں پر ثواب کی نیت سے خرچ کرے تو یہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔"[4]
[1] ۔[مسلم (995) کتاب الزکاۃ۔باب فضل النفقۃ علی العیال والمملوک واثم من ضیعھم اوجس نفقھم عنھم احمد(10125)] [2] ۔[مسلم(994) کتاب الزکاۃ۔باب فضل الصدقۃ علی العیال والمملوک واثم من ضیعھم اوجس نفقھم عنھم ترمذی(1966) کتاب البر والصلۃ باب ماجاء فی النفقۃ فی الاھل ابن ماجۃ(2760)] [3] ۔[بخاری(1295) کتاب الجنائز باب رثاء النبی سعد بن خولۃ مسلم(1628) کتاب الوصیۃ باب الوصیۃ بالثلث] [4] ۔[بخاری(55) کتاب الایمان باب ما جاء ان الاعمال بالنیۃ والحسبۃ مسلم(1002) کتاب الزکاۃ باب فضل النفقۃ والصدقۃ علی الاقربین]