کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 477
اگر کسی عورت کاشوہر فوت ہوجائے اور وہ ملازمت کرتی ہو:۔ سوال۔اگر کسی ملازمت کرنے والی عورت کا شوہر فوت ہوجائے اور وہ کسی ایسے ملک میں رہائش پزیر ہو جہاں کسی کی بھی وفات پر تین سے زیادہ چھٹیاں نہیں ملتیں تو ان حالات میں وہ کیسے عدت پوری کرے،کیونکہ اگر وہ عدت پوری کرنے کے لیے گھر بیٹھے گی تو اسے نوکری سے نکال دیا جائے گاتو کیا وہ معاش کمانے کی خاطر دینی واجب کام چھوڑدے؟ جواب۔اس پر لازم ہے کہ شرعی عدت پوری کرے اور عدت کی مدت میں شرعی سوگ منائے،البتہ اسے دن کے وقت کام کے لیے نکلنے کی اجازت ہے کیونکہ یہ اس کی اہم ضروریات میں سےہے اور علماء نے نص بیان کی ہے کہ وفات کی عدت گزارنے والی عورت حاجت کے وقت نکل سکتی ہے۔اور نوکری پر جانا بھی اس کی اہم حاجات میں سے ہے اور اگر وہ اس کے لیے رات کے وقت نکلنے کی محتاج ہو تو اس کے لیے یہ بھی جائز ہے اس خدشے سے کہ کہیں اسے نوکری سے نہ نکال دیا جائے کیونکہ کسی محتاج عورت کے نوکری سے نکال دیئے جانے پر جو نقصانات مرتب ہوتے ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ) شوہر کی وفات کی عدت میں عورت کا ٹیلی فون استعمال کرنا:۔ سوال۔کیا شوہر کی وفات کے سوگ کی مدت میں عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ عورتوں یا دیگر محرم مردوں سے بات چیت کے لیے ٹیلی فون استعمال کرے؟ جواب۔جی ہاں،اس کے لیے عورتوں اور محرم مردوں کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت درست ہے کیونکہ(معاملات میں)اصل اباحت وجواز ہے اور اس کے لیے غیر محرموں سے بھی ٹیلی فون پر بات کرنا جائز ہے مگر ایسے طریقے سے جو غیر شرعی نہ ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) سوگ کی عدت میں گھڑی پہننا:۔ سوال۔کیاعورت سوگ کی عدت میں خوبصورتی کے لیے نہیں بلکہ صرف وقت دیکھنے کے لیے گھڑی پہن سکتی ہے؟ جواب۔جی ہاں،اس کے لیے یہ جائز ہے کیونکہ حکم نیت پر محمول ہے۔لیکن اسے ترک کرنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ یہ زیور سے مشابہت رکھتی ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)