کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 467
کیا خلوت کے ساتھ عدت واجب ہوجاتی ہے؟ سوال۔کیاخلوت کے ساتھ ہی عدت واجب ہوجائے گی جبکہ ان دونوں یا ان میں سے ایک میں حسی یا شرعی مانع(رکاوٹ)موجود ہو؟ جواب۔اگر ہم بستری ہوجائے تو پھر عدت واجب ہوجائے گی خواہ مذکورہ مانع ہی کیوں نہ موجود ہو۔کیوکہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا عموم یہی ہے: ﴿وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلاَثَةَ قُرُوَءٍ﴾ "اور طلاق یافتہ عورتیں اپنے آپ کو تین حیض تک روکے رکھیں۔"[1] تاہم اگر ہم بستری نہ ہوئی ہوتو پھر(محض خلوت کے ساتھ ہی)عدت واجب نہیں ہوگی جیسا کہ فرمان باری تعالیٰ ہے کہ: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا﴾ "اے ایمان والو!جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر انہیں چھونے(یعنی مباشرت)سے پہلے ہی طلاق دے دو تو ان پر تمہارا کوئی حق عدت نہیں جسے تم شمار کرو۔"(شیخ عبدالرحمان سعدی)[2] عدت کے دوران شوہرکا بیوی سے ہم بستری کرنا:۔ سوال۔کیادوران عدت مرد ا پنی بیوی سے ہم بستری کرسکتاہے؟ جواب۔جب مرد بیوی کو پہلی یا دوسری طلاق دے اور وہ عدت میں داخل ہوجائے تو وہ یہ عدت شوہر کے پاس ہی گزارے گی۔اس لیے کہ ابھی تک وہ اس کی بیوی ہے اور اس کی عصمت میں داخل ہے اور جب وہ اس کے ساتھ ہم بستری کرنا چاہے تو بعض علماء کا کہنا ہے کہ ہم بستری کرتے ہی اس کا رجوع ہوجائے گا اور اس کی عدت ختم ہوجائے گی اور بعض علماء کہتے ہیں ایسی صورت میں اس سے رجوع کرنا واجب ہے اور اسے رجوع کے الفاظ ادا کرتے ہوئے یہ کہنا ہوگا کہ میں نے آ پ کے ساتھ رجوع کریا یا پھر یہ کہے کہ میں نے فلاں عورت سے رجوع کرلیا
[1] ۔[البقرہ۔228] [2] ۔[الاحزاب۔49]