کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 402
سے مشورہ کرنے کے بعد اپنی مسئولیت پر ہی کیا ہے۔اس لیے کہ اسے کچھ بیماریاں لگنے کا خدشتہ تھا جس کے نتائج اچھے نہیں نکل سکتے تھے۔لیکن میں اس سے ابھی مزید بچے پیدا کرنے کا خواہش مند ہوں۔اب ہم مسلمان ہیں اور میں اپنی اولاد کی اسلامی تعلیمات کے مطابق پرورش کرنا چاہتا ہوں۔جب میری بیوی نے یہ آپریشن کروایا تو مجھے بہت دکھ ہوا لیکن میں نے اپنی بیوی کو نہیں بتایا تاکہ وہ مزید پریشان نہ ہوجائے۔آپریشن کے بعد مجھے حیرت ہوئی کہ میری بیوی میں پہلے بہت تبدیلی ہوچکی ہے اور اسے میری رغبت بھی ختم ہوچکی ہےمگر میں ابھی تک اور اولاد کی خواہش رکھتا ہوں بالخصوص اس لیے کہ میری عمر بھی کوئی زیادہ نہیں۔ ہمارے پاس د و بچے ہیں ایک تو ہمارا بچہ ہے جس کی عمرگیارہ سال ہے۔اور دوسرا میری بیوی کا بچہ ہے۔جو پندرہ سال کا ہے۔چھوٹے بچے نے تو اسلامی تعلیمات حاصل کی ہیں اور اسلام قبول کرلیاہے۔لیکن بڑے بچے نے ابھی تک مکمل اسلام قبول نہیں کیا۔میں دونوں سے ہی محبت کرتا ہوں۔لیکن جو کچھ میری بیوی کے ساتھ ہوا ہے اس نے مجھے گھبراہٹ میں ڈال دیاہے۔میں ایک نئی زندگی شروع کرنا چاہتا ہوں۔لیکن موجودہ خاندان کو بھی نہیں چھوڑنا چاہتا۔میری بیوی یہ نہیں مانتی کہ میں دوسری شادی کرلوں۔لیکن اس نے عقد نکاح میں یہ شرط نہیں رکھی تھی۔مجھے یہ بھی علم ہے کہ اگر میں نے دوسری شادی کرلی تو وہ مجھے چھوڑ دے گی۔ میں اپنی بیوی سے بہت زیادہ محبت کرتا ہوں لیکن مجھے اولاد کی بھی خواہش ہے اور بہت شدید قسم کی رغبت رکھتا ہوں کہ میں ایک بار پھر باپ بنوں اور دین اسلام کے تحت اپنی اولاد کی تربیت کروں۔لیکن میری بیوی دوسری شادی کے خلاف ہے۔اگرچہ اسلام میں یہ حلال ہے۔میں اپنی تنگی سے نکلنے کی کوئی راہ تلاش کررہا ہوں کیا آ پ کے خیال میں میرے لیے نئی خاندانی زندگی کی رغبت حلال ہے اور اس معاملہ میں دین اسلام کی کیارائے ہے؟شکریہ جواب۔آپ کی دوسری شادی کی رغبت حلال ہے۔اور آپ کا مزید اولاد حاصل کرنے کا مقصد بھی مکمل طورپر شرعی ہے جس میں آپ کی بیوی کاآپ پر اعتراض کرنے کا کوئی حق نہیں،اگرآپ دوسری شادی کرتے ہیں اور اس وجہ سے آپ کی پہلی بیوی آپ کو چھوڑتی ہے تو وہ گناہگار ہوگی۔آپ اسے اللہ کی تقدیر پر صبر کرنے کی تلقین کریں اور اسے یہ بتائیں کہ جب میں دوسری شادی کروں گا تو اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق دونوں میں عدل کروں گا۔آپ خود سے خوف ختم کریں اور کسی محبت کرنے والی،زیادہ بچے جننے والی،اور دین والی لڑکی کو تلاش کریں اور پھر جب آپ اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے یہ عزم کرلیں تو استخارہ کرنا نہ بھولیں۔ اس لیے کہ جو بھی اللہ تعالیٰ پر توکل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے کا کافی ہوجاتاہے اور آپ یہ ذہن میں رکھیں