کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 388
جواب۔جی ہاں،زچگی کے وقت خاوند اپنی بیوی کے پاس رہ سکتا ہے اس لیے کہ بیوی کا جسم دیکھنا خاوند کے لیے جائز ہے۔جس میں کسی قسم کا کوئی استثناء نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیاکرتے ہیں کہ: ﴿كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمَرْأَةُ مِنْ نِسَائِهِ يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ زَادَ مُسْلِمٌ وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ شُعْبَةَ مِنْ الْجَنَابَةِ.﴾ "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی بیویوں میں سے کوئی ایک عورت دونوں ایک ہی برتن سے غسل جنابت کیاکرتے تھے۔"[1] اس بناء پر خاوند بیوی کی حالت زچگی میں اس کے پاس رہ سکتا ہے جبکہ وہاں کوئی اور اجنبی عورت نہ ہو جس کا پردہ کرنا اس مرد سے ضروری ہو۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
[1] ۔بخاری(264) کتاب الغسل باب ھل یدخل الجنب یدہ فی الاناء۔