کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 38
ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمارے دلوں کو پاک صاف رکھے اور ہمارے اور حرام کاموں کے درمیان دوری ڈال دے اور ہمیں عفت وپاکدامنی عطا فرمائے اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے۔(شیخ محمد المنجد) کیا طاقت نہ ہو تو فرض لے کر شادی کرنا جائز ہے؟ سوال:کیا مسلمان کے لیے جائز ہے کہ وہ قرض لے کر شادی کرے؟ جواب:انسان کے لیے جائز ہے کہ وہ شادی کے لیے قرض لے جبکہ وہ شادی نہ ہونے کی وجہ سے اپنے نفس پر کسی فتنےمیں مبتلا ہو جانے سے خائف ہو اور اگر وہ اپنے نفس پر کسی فتنے سے خائف نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ وہ صبر کرے حتی کہ اس کے پاس شادی کی طاقت آ جائے اور اسے قرض لینے کی نوبت پیش نہ آئے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) کیا عورت پر شادی کرنا واجب ہے؟ سوال:کیا عورت پر شادی کرنا واجب ہے؟ جواب:اس سوال کا جواب دینے کے لیے ہم ذیل میں مسلمان فقہائے کرام کے موقف پیش کرتے ہیں: مواہب الجلیل میں لکھا ہے کہ ’’عورت پر اس کے نان ونفقہ اور سر چھپانے سے عاجز ہونے کی بنا پر نکاح کرنا واجب ہے کیونکہ یہ سب کچھ اسے نکاح کرنے سے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔‘‘ شرح الکبیر میں ہے کہ ’’اگر اسے اپنے آپ پر زنا میں پڑنے کا اندیشہ ہو تو اس پر نکاح واجب ہے۔‘‘ فتح الوہاب میں ہے کہ ’’طاقت رکھنے والی عورت پر نکاح کرنا سنت ہے اور اسی طرح نفقہ وخرچہ کی محتاج اور وہ عورت جسے فاسق وفاجر قسم کے مردوں کے حملوں کا ڈر ہو وہ بھی اسی حکم میں شامل ہے۔‘‘ مغنی المحتاج میں ہے کہ ’’جب زنا کا خوف ہو تو نکاح کرنا واجب ہے،ایک قول کے مطابق اگر وہ نذر مان لے تب بھی نکاح کرنا