کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 378
میں مسلمان ہونا چاہتی ہوں مگر صرف اللہ کے لیے،نکاح کے لیے نہیں:۔ سوال۔میں ایک عیسائی عورت ہوں اور ایک مسلمان شخص سے محبت کرتی ہوں اوراس سے شادی کرنا چاہتی ہوں اس نے میری اسلام کی طرف رہنمائی کی،حتیٰ کہ میں نے اسلام کے صحیح دین ہونے کے علمی دلائل بھی دیکھے،اب میں نہ تومسلمان ہوں اور نہ عیسائی بلکہ ایک درمیانے مؤقف کی مالک ہوں۔میں حقیقتاً اسلام قبول کرنا چاہتی ہوں اور اس کی سچی کوشش بھی کررہی ہوں۔پہلے میں بہت زیادہ عیسائیت پر قائم تھی لیکن اب مجھے ا س کا شعور بھی نہیں رہا اور میرا خاندان بھی میرے اسلام قبول کرنے پر راضی ہے۔ اگرچہ مجھے یہ بات اچھی لگتی ہے اور عنقریب میں اسلام بھی قبول کرلوں گی لیکن مجھے ایک پریشانی ہے جو میری رغبت پوری کرنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے اور اگر مجھے اسلام قبول کرتے وقت اطمینان محسوس نہ ہوا تو میں یہ سوچوں گی کہ میں نے صرف اسلام اس لیے قبول کیا ہے تاکہ اس مسلمان شخص سے شادی کرسکوں،لیکن میں یہ نہیں چاہتی بلکہ میں تو یہ چاہتی ہوں کہ اسلام صرف اللہ تعالیٰ کے لیے قبول کروں اور اب میں اپنے اس معاملے میں متردد ہوں تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے غیر مسلم خاندان سے مل سکتی ہوں؟میں نے ایک اسلامی ویب سائٹ پر پڑھا ہے۔کہ اگر خاوند ا پنی بیوی کو اپنی ناپسندیدہ جگہ پر جانے سے منع کردے یا پھر جن اشیاء کووہ نہیں چاہتا ان سے اپنی بیوی کو منع کردے تو بیوی کو اس کی اطاعت کرنا پڑتی ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے خاندان سے بہت زیادہ محبت کرتی ہوں اور وہ بھی مجھ سے بہت محبت کرتے ہیں اسی لیے انہوں نے میری قبول اسلام میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی اور میں بھی یہ نہیں چاہتی کہ انہیں چھوڑ دوں اور وہ بھی مجھے چھوڑنا نہیں چاہتے۔ میر ی آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے وضاحت سے یہ بتائیں کہ کیا میرےلیے ممکن ہے کہ میں ان سے مل سکوں اور ان کےتہواروں میں ان کےساتھ شرکت کرسکوں؟اور کیا میں ان کےتہواروں پر ہدیوں اور تحفوں کاتبادلہ کرسکتی ہوں مثلاًکرسمس وغیرہ کے تہواروں پر؟ جواب۔پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ جیسی عورت کو اسلام قبول کرنے میں کسی بھی قسم کا تردد زیب نہیں دیتا اور نہ ہی آ پ کےلائق ہے کہ آپ قبول اسلام میں تردد کریں۔بلکہ آپ کو تو اللہ تعالیٰ نےاس قدر علم وحکمت کی مالک بنایا ہے آپ کو تو چاہیے کہ آپ اپنے علاوہ ایسے لوگوں کی بھی اسلام کی طرف راہنمائی کریں جو اس سے ہٹے ہوئے ہیں۔آپ کو یہ علم ہونا چاہیے کہ آپ کےقبول اسلام کے پختہ ارادے اور آپ کے د رمیان صرف شیطان حائل ہے۔