کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 35
شادی فرض ہے یا سنت
سوال:کیا شادی فرض ہے یا سنت؟
جواب:شادی سنت ہے اور صاحب استطاعت کو اس کی ترغیب دلائی گئی ہے۔البتہ بعض لوگوں کے حق میں یہ فرض ہو جاتی ہے جب وہ اپنے نفس پر فحاشی(زنا وبدکاری)میں مبتلا ہو جانے سے خائف ہوں اور شادی کی طاقت بھی رکھتے ہوں۔
(سعودی فتویٰ کمیٹی)
بلاوجہ شادی لیٹ کرنے کا حکم
سوال:میرا سوال شادی کے متعلق ہے۔میرے والد نے میری منگنی تو کر دی ہے لیکن اب وہ شادی کرنے میں تاخیر کر رہے ہیں حالانکہ ہر چیز تیار ہے اور دوسرے خاندان والے بھی تیار ہیں لیکن میرا خاندان اس میں تاخیر کر رہا ہے۔ہر چیز تیار ہونے کے باوجود شادی میں تاخیر کا کیا حکم ہے؟
جواب:جیسا کہ آپ نے ذکر کیا ہے کہ آپ کے والدین شادی کے لیے راضی ہیں اور لڑکی والے بھی تیار ہیں اور شادی کے لیے سب کچھ تیار جا چکا ہے تو اب شادی میں تاخیر کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔بلکہ ضروری ہے کہ اس میں جلدی کی جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ
﴿يا معشر الشباب من استطاع منكم البائة فليتزوج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فإنه له وجاء﴾
’’اے نوجوانوں کی جماعت!تم میں سے جو بھی شادی کی طاقت رکھتا ہے وہ شادی کرے اور جس میں اس کی طاقت نہیں وہ روزے رکھے کیونکہ وہ اس کے لیے ڈھال ہیں۔‘‘[1]
لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے والدین کے پاس کوئی ایسے اسباب ہوں جو انہیں اس شادی میں تاخیر کرنے پر مجبور کر رہے ہوں اور وہ ہو سکتا ہے کہ وہ ان اسباب کے بارے میں آپ کو بتانا مناسب نہ سمجھتے ہوں تو اس لیے ضروری ہے کہ آپ صبر وتحمل سے کام لیں اور اجر وثواب کی نیت رکھیں۔
[1] بخاری (5065)، كتاب النكاح: باب قول النبي: من استطاع الباءة فليتزوج، مسلم (1400) كتاب النكاح: باب استحباب النكاح لمن تاقت نفسه إليه، أبوداؤد (3046)، نسائي (4/171) ابن ماجة (1845) ، كتاب النكاح: باب ماجاء في فضل النكاح